لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے تھرابی جھیل کا ٹھیکہ اونے پونے داموں لینے کے کیس میں صحافی عمران ریاض خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔

اینٹی کرپشن کورٹ لاہور کے جج نے درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے ایک لاکھ کے مچلکے کے عوض عمران ریاض کی ضمانت منظور کی۔

یاد رہے کہ قبل ازیں، لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے زمان پارک کے باہر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں صحافی عمران ریاض کا 5 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج محمد نوید اقبال نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی، پولیس نے عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

پولیس مقدمہ نمبر 410/23 تھانہ ریس کورس میں عمران ریاض خان کی طلبی لگوا کر انہیں پیش کرنے کے لیے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں لائی تھی۔

واضح رہے کہ عمران ریاض کو 22 اور 23 فروری کی درمیانی شب سادہ کپڑوں میں ملوث اہلکاروں نے گھر سے گرفتار کیا تھا۔

23 فروری کو لاہور کی ضلع کچہری نے کرپشن کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے صحافی عمران ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

صحافی کے بھائی یوسف نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران ریاض کو لاہور ڈیفنس روڈ پر واقع سوسائٹی میں گھر سے نامعلوم مسلح افراد نے حراست میں لیا اور اپنے ہمراہ لے کر روانہ ہوگئے۔

عمران ریاض نے عدالت کے روبرو مؤقف اپنایا تھا کہ تھرابی جھیل کا گزشتہ ٹھیکہ ایک کروڑ 10 لاکھ کا تھا، ہم نے یہ ٹھیکہ 4 کروڑ روپے سے زائد کا لیا۔

اینٹی کرپشن حکام نے عمران ریاض کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

24 فروری کو صحافی عمران ریاض خان نے اپنے خلاف تھرابی جھیل کا ٹھیکہ اونے پونے داموں لینے کے کیس میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کر دی تھی۔

درخواست میاں علی اشفاق ایڈوکیٹ اظہر صدیق اور رانا معروف کی وساطت سے دائر کی گئی۔

جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران ریاض خان کے خلاف جھوٹا، بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا، عمران ریاض خان کو سیاسی اور ذاتی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ عمران ریاض کے خلاف اینٹی کرپشن کے پاس ایک بھی ثبوت نہیں ہے۔

استدعا کی گئی کہ عدالت عمران ریاض خان کی درخواست ضمانت منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں