وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت آخری قسط کے لیے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں۔

وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات کل سے اسلام آباد شروع ہوں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے جائزہ مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے، جس کے لیے پاکستان نے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں۔

قلیل مدتی قرض پروگرام کے تحت یہ آخری جائزہ ہوگا اور جائزے کے بعد اسٹاف سطح معاہدے کی توقع ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق مذاکراتی کی کامیابی پر پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی، قسط کی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے لی جائے گی۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد آج رات پہنچے گا جبکہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک طویل مدتی اور بڑے اقتصادی بیل آؤٹ پیکج کے حصول پر بات چیت کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے، جس کا ہدف نئے میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا۔

گزشتہ روز نئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا کے ساتھ اپنی پہلی باضابطہ گفتگو میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم 3 ارب ڈالر کے جاری اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے دوسرے جائزے کے لیے رواں ہفتے اسلام آباد آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ ایک اور توسیع شدہ فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف) پر بات چیت شروع کرنے کے خواہش مند ہیں، اس پروگرام پر مزید بات چیت واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اپریل میں ہونے والے اجلاسوں کے موقع پر آگے بڑھائی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے یہ عزم ظاہر نہیں کیا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے توسیع شدہ فنڈ کی سہولت کو ماحولیاتی خدشات سے متعلق مالی اعانت کے ساتھ بڑھانے کی کوشش کرے گا یا نہیں، حال ہی میں بنگلہ دیش نے ریزیلنس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) کے تحت 3 ارب 30 کروڑ ڈالر حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت جلد ہی ہول سیل کاروبار، رئیل اسٹیٹ اور زراعت سے ریونیو وصول کرنے کی جانب بڑھے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں