انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے انٹرنیٹ بند ہونے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بلاک کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں ایکس (ٹوئٹر) کو فوری طور پر دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی میں ملک بھر میں پڑنے والے خلل کو ایک ماہ سے زائد کا عرصے گزر چکا ہے، آج بھی ایکس لاکھوں صارفین کے لیے ناقابل رسائی ہے۔

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دن انٹرنیٹ کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بحالی سے متعلق عدالتوں کے احکامات کے باوجود عوام کو وقفے وقفے سے بندش کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے ایکس کی بحالی کے لیے سوشل میڈیا پر انٹرنیٹ کھولو کے ہیش ٹیگ استعمال کرکے مہم شروع کی تاکہ حکومت کی اس جانب توجہ دلائی جاسکے۔

مشترکہ بیان میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی مسلسل خاموشی اور ایسے اقدامات کی کوئی وجہ پیش کرنے میں ناکامی پر بھی تنقید کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ ’اس طرح کے اقدامات نہ صرف مختلف سیاسی آوازوں کو خاموش کر دیتے ہیں بلکہ غلط معلومات کو پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔‘

سول سوسائٹی نے پاکستان میں ڈیجیٹل سنسرشپ کو واپس لینے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں