سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی برطانیہ کے لیے پروازیں مئی میں دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے، اور اس حوالے سے معائنہ مکمل ہو چکا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی اے اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل تیمور اقبال نے یہ بات 43ویں ای-کچہری کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ ای-کچہری کا آغاز پچھلے سیشن کے جائزے سے ہوا، جس میں 9 شکایتوں کا فالو اپ لیا گیا۔

شکایتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے مسافروں کو اپنے حقوق جاننے اور فلائٹ منسوخی جیسی شکایات کے لیے دعوے دائر کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ پروازوں کی تاخیر یا منسوخی کے حوالے سے ایئرلائنز کو ’تکنیکی‘ وجوہات کے بجائے زیادہ معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

پی آئی اے کی برطانیہ جانے والی پروازوں کے بارے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے مئی میں اپ ڈیٹ کی امید ظاہر کی کیونکہ معائنہ مکمل ہو چکا ہے۔

امیگریشن کاؤنٹرز پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے عملے کے بارے میں ایک شکایت کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایجنسی امیگریشن کاؤنٹرز پر خاص طور پر رش کے دوران اہلکاروں کو تفویض کرنے کی ذمہ دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ پہلے بھی کئی بار اٹھایا گیا ہے، اس کو مزید بھی دیکھا جائے گا۔

ڈرون کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈرون سے متعلق ایک پالیسی دستاویز تیار کی جا رہی ہے، حتمی شکل دینے کے بعد اسے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا۔

تیمور اقبال نے پی کے 8303 حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ احتساب کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص طریقہ کار اور تقاضے ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔

ڈیرہ غازی خان سے دبئی کے لیے پروازیں شروع کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فی الحال کوئی ایئرلائن اس ضلع میں کام نہیں کرتی ہے کیونکہ معاشی اعتبار سے یہ قابل عمل نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں