اسرائیلی فوج نے ماہ صیام میں بھی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں، رات گئے رفح اور خان یونس میں معصوم بچوں سمیت مزید 22 فلسطینی شہید کردیے۔

’وفا نیوز ایجنسی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے رفح میں 2 گھروں اور ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 14 فلسطینی شہید ہوگئے۔

جبالیہ میں بھی اسرائیلی فورسز نے ایک مکان پر گولہ باری کی ہے جس میں بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا، حملے کے نتیجے میں بہت سے دیگر لوگ زخمی بھی ہوئے۔

غزہ کے طبی حکام کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 31 ہزار 726 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 792 زخمی ہو چکے ہیں۔

یونیسیف کےایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسلز نے کہا کہ بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں اموات کی شرح کسی بھی تنازع یا جنگ میں نہیں دیکھی گئی ہے لیکن دنیا ان جرائم پر بالکل خاموش ہے، ان بچوں کے پاس اب رونے جتنی طاقت بھی نہیں بچی۔

قحط سالی کی سنگین صورت حال

دنیا بھر میں فاقہ کشی کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ’آئی پی سی‘ نے غزہ میں قحط سالی کی سنگین صورت حال سے خبردار کردیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ کی 70 فیصد آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے، غزہ کے شمالی حصے میں مئی تک مکمل قحط کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وسط فروری سے اب تک غزہ کی 79 فیصد آبادی تباہ کن درجے کی بھوک کا شکار ہو چکی ہے، جولائی تک یہ شرح 92 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

غزہ میں قحط انسان کی پیدا کردہ تباہی ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو شدید بھوک اور مصائب کا سامنا ہے، آئی پی سی رپورٹ غزہ میں تشویشناک صورتحال کی غماز ہے۔

سیکرٹری جنرل نے آئی پی سی درجہ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد غیر معمولی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ غزہ میں یہ قحط مکمل طور پر انسانوں کی پیدا کردہ تباہی ہے، ہمیں اس ناقابل تصور، ناقابل قبول اور بلاجواز عمل کو روکنے کے لیے ابھی فوری قدم اٹھانا چاہیے۔

مذاکرات دوبارہ شروع

امریکی و اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔

امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایکسیئس‘ نے 2 نامعلوم اسرائیلی حکام اور براہ راست باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنی کی سربراہی میں اسرائیلی وفد نے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کی قیادت میں قطری اور مصری ثالثوں سے ملاقات کی۔

ایک سینیئر اسرائیلی عہدیدار نے امریکی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ مذاکرات کے تازہ مرحلے میں کم از کم 2 ہفتے لگ سکتے ہیں اور اسرائیلی وفد قطری اور مصری ثالثوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے لیے دوحہ میں قیام کرے گا۔

عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان ثالث پیغام رسانی کررہے ہیں جو دوحہ میں ایک ہی کمپاؤنڈ کے الگ الگ حصوں میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل، مشکل اور پیچیدہ عمل ہونے جا رہا ہے لیکن ہم کوشش کرنا چاہتے ہیں اور کسی معاہدہ تک پہنچنا چاہتے ہیں۔

اسرائیل نیوز ویب سائٹ ’ٹائم آف اسرائیل‘ نے دیگر اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈیوڈ برنی کی آج منگل کو اسرائیل واپسی کا امکان ہے جبکہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم دوحہ میں ہی رہے گی۔

اس حوالے سے حماس یا ثالثی کرنے والے ممالک کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں