شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خفیہ اطلاعات پر 19، 20 مارچ کی شب سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 دہشت گرد مارے گئے جبکہ دیگر 2 زخمی ہوگئے۔

مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک ہونے والے دہشت گرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں چھپے ہوئے دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

یاد رہے کہ 18 مارچ کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر سحرا عرف جانان سمیت 8 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

سحرا 16 مارچ کو میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا اور سیکیورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھا۔

16 مارچ کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 2 افسران اور 5 جوان شہید ہوگئے، جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں 6 دہشت گردوں پر مشتمل گروہ نے پاک فوج کی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دراندازی کی کوشش ناکام بنائی تو دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی، اس کے بعد متعدد خودکش بم حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا اور دہشتگرد حملے میں پاک فوج کے 5 جوان شہید ہوگئے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی قیادت میں فوجی دستوں نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا۔

تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی (عمر 39 سال، رہائشی کراچی) اور کیپٹن محمد احمد بدر (عمر 23 سال، ضلع تلہ گنگ) نے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں