راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک پر حملوں کے مقدمات میں پنجاب کے سابق وزیر قانون راجا بشارت کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

ڈٖان نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کےجج ملک اعجاز نے راجا بشارت کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی۔

عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کرکے 17 اپریل کو مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ راجا بشارت نے 9 مئی سے متعلق راولپنڈی کے 14 مقدمات میں ضمانت حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ 4 مارچ کو پولیس نے سابق صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے تھے۔

سابق وزیر قانون ایف آئی آر کے باوجود سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران انہیں سوشل میڈیا پر بھی سرگرمی سے حصہ لیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

پس منظر

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں