بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے ایس او پیز طے کرلیے گئے ہیں، اس سلسلے میں 3 فوکل پرسنز بھی مقرر کردیے گئے ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق عمران خان سے اڈیالہ جیل میں کب کون ملاقات کر سکے گا؟ اس حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

عمران خان اور سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کے درمیان ایس او پیز طے پا گئے، جیل میں ملاقات کے حوالے سے بنائے گئے ایس او پیز پر پر عمران خان اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے دستخط کیے۔

جیل میں ملاقاتوں کے لیے عمران خان نے 3 فوکل پرسنز مقرر کردیے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، شیر افضل مروت ، بیرسٹر عمیر نیازی فوکل پرسن ہوں گے۔

جیل میں ملاقاتوں کے لیے ہر فوکل پرسن 2 نام دے گا، ہفتے میں 2 دن ملاقاتوں کی اجازت ہوگی، منگل کو فیملی جبکہ جمعرات کو وکلا و دیگر کے ساتھ ملاقات ہوا کرے گی۔

ایس او پیز کے مطابق عدالتی احکامات پر ملاقات کرنے والوں کا معاملہ عمران خان کی رضا مندی سے مشروط ہو گا، جیل رپورٹ کے مطابق 26 مارچ کو 10 اور 28 مارچ کو 18 افراد نے عمران خان سے ملاقات کی۔

پس منظر

26 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو اپنے وکلا سے تنہائی میں ملاقات کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

بعد ازاں 4 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کرانے پر جیل انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

12 مارچ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خدشے پر بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر 2 ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی۔

یاد رہے کہ 13 مارچ کو مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہیں کروانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس سمن رفعت امتیاز نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 15 مارچ کے لیے نوٹس بھی جاری کردیا تھا۔

اس موقع پر درخواست گزار علامہ ناصر عباس کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 مارچ 2024 کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کے احکامات جاری کیے تھے مگر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جان بوجھ کر حکم عدولی کرتے ہوئے ملاقات نہیں کروائی لہذا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

22 مارچ کو عدالتی احکامات کے باوجود بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں