غزہ میں صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کا سہارا لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، تازہ حملوں میں 69 فلسطینی شہید ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی افواج فلسطینیوں کے بڑے پیمانے پر قتلِ عام کے لیے اب مصنوعی ذہانت کے حربے استعمال کررہی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں مصنوعی ذہانت کے غیر تجربہ شدہ نظام استعمال کررہی ہے، جس کے نتیجے میں شہری موت کے منہ جارہے ہیں۔

اسرائیلی افواج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رفح دیر البلاح اور خان یونس میں شہریوں کے گھروں پر بمباری کی۔

غزہ کے شہر رفح میں گھروں پر رات گئے ہوائی فائرنگ اور بمباری کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد شہید ہو گئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 69 فلسطینی شہید ہوگئے۔

فلسطینی خبررساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے علاقے دیر البلاح میں رات بھر ہوائی فائرنگ اور توپ خانے سے بمباری کی، جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی نے فضائی حملے کرکے متعدد گھروں کو نشانہ بنایا جس سے کم از کم 5 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہوگئے۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیلی توپ خانے کے ذریعے غزہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں شیخ عجلین، تل الحوا اور الزیتون شامل ہیں، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔

اس کےعلاوہ اسرائیل نے مشین گنوں اور میزائل سے بمباری کرکے رفح اور خان یونس شہروں کے علاقے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے خیموں کو نشانہ بنایا۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 975 فلسطینی شہید اور 75 ہزار577 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 139 ہے ۔

تبصرے (0) بند ہیں