اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں ’غلطی‘ کا ارتکاب کررہے ہیں، امریکی صدر کا غیر متوقع بیان

10 اپريل 2024
امریکی صدر کا یہ بیان اسرائیل سے متعلق ریاستی پالیسی میں بڑی تبدیلی کی جانب اشارہ کررہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر کا یہ بیان اسرائیل سے متعلق ریاستی پالیسی میں بڑی تبدیلی کی جانب اشارہ کررہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی پالیسی کو ’غلطی‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کا اعلان کرے۔

امریکی صدر نے امریکی ہسپانوی زبان کے نیٹ ورک یونی ویژن کو گزشتہ روز طویل اانٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم کی غزہ سے متعلق پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ غلط ہے، میں ان کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہوں‘۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے انٹرویو کے دوران گز شتہ ہفتے غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں غیر ملکی تنظیم کے 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کو خوفناک واقعہ بھی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں اسرائیل سے غزہ میں جنگ بندی اور اگلے چھ یا آٹھ ہفتوں کے دوران غزہ میں داخل ہونے والی تمام خوراک اور ادویات تک مکمل رسائی دینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی فلسطین کے حوالے سے پالیسی کے تناظر میں امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان سب سے سخت اور امریکی پالیسی میں تبدیلی قرار دیا جارہا ہے۔

جنگ بندی کے حوالے سے بائیڈن کے بیانات ان کے پچھلے بیانات سے ایک تبدیلی کی اشارہ ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر رضامندی کا بوجھ حماس پر پڑتا ہے۔

انٹرویو میں غزہ میں ”گلوبل سینٹرل کچن“ کے امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد سے اسرائیل کے بارے میں بائیڈن کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کو ظاہر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 175 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 886 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1100 سے زائد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں