کراچی: مانگنے کی حدود پر تنازع: خاتون بھکاری کی دوسرے گداگروں کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست

19 اپريل 2024
عدالت نے کہا کہ عدالت مجبورلوگوں کے جذبات کی قدر کرتی ہے لیکن عدالت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کر سکتی جس کی مانگ غیرقانونی ہو—آن لائن فوٹو
عدالت نے کہا کہ عدالت مجبورلوگوں کے جذبات کی قدر کرتی ہے لیکن عدالت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کر سکتی جس کی مانگ غیرقانونی ہو—آن لائن فوٹو

کراچی میں بھیک مانگنے کی حدود پر تنازع ہونے کے بعد خاتون بھکاری نے دوسرے تین گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

کراچی کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے سے قبل خاتون بھکاری نے پولیس کے پاس دیگر گداگروں کی جانب سے خود کو ہراساں کیے جانے کی درخواست دائر کی تھی، تاہم پولیس نے اس کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

پولیس کے مطابق درخواست گزار خاتون ملیر کے علاقے سعود آباد میں فٹ پاتھ پر بھیک مانگتی تھی، 3 دیگر بھکاریوں نے خاتون کو جگہ چھوڑنے کا کہا جس پر خاتون بھکاری نے پولیس میں ہراساں کرنے کی درخواست دائر کی تھی تاہم پولیس نے مقدمہ دائر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

پولیس کے انکار کے بعد درخواست گزار امیر خاتون نے 3 بھکاریوں شفیع، نذیر اور میر گل کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے آج خاتون بھکاری کی جانب سے دائر مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے خاتون بھکاری کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھیک مانگنے والا معاملہ انتہائی دکھی کرنے والا ہے، پتا نہیں کونسی ایسی مجبوری ہے جو فریقین بھیک مانگنے پرمجبورہوتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ عدالت مجبورلوگوں کے جذبات کی قدر کرتی ہے لیکن عدالت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کر سکتی جس کی مانگ غیرقانونی ہو۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مجبوری اپنی جگہ لیکن بھیک مانگنے کے لیے جگہ مختص نہیں کی جاسکتی، عدالت امید کرتی ہے کہ لوگوں کی مشکلات کم ہوں، دونوں فریقین کے لیے دعا ہے کہ ان کی مشکلات کم ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں