خیبر پختونخوا حکومت نے حالیہ شدید بارشوں کے پیش نظر صوبے میں 30 اپریل تک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی کے دفتر سے مراسلہ جاری کرتے ہوئے 30 اپریل تک صوبے بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا۔

مراسلہ کے مطابق صحت کی ایمرجنسی سروسز کی بروقت فراہمی کے لیے مختلف اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس اپنے ڈیوٹی سٹیشنز پر موجود رہیں گے۔

صوبے کے مختلف اضلاع میں 30 اپریل تک ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو پابندی کیا گیا ہے کہ انہیں ڈیوٹی اسٹیشن کو چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سے لازمی اجازت لینا ہو گی۔

یاد رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں کئی دن سے موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 36 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 20 بچے، 8 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے باعث حادثات صوبہ کے اضلاع خیبر،لوئر اور اپر دیر، لوئر اور اپر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان،کوہاٹ، ڈیرہ اسمٰعیل خان اور اورکزئی میں رونما ہوئے ۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 21 اپریل تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے اور پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں