جیکب آباد اسلحہ اسمگلنگ کا معاملہ: صوبائی مشیر کا انکوائری تک مستعفی ہونے کا اعلان

20 اپريل 2024
مقدمے میں اے ایس آئی امتیاز بھیو، اہلکارثنااللہ، منگنھار اور  بقا اللہ انڑ بھی نامزد کئے گئے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
مقدمے میں اے ایس آئی امتیاز بھیو، اہلکارثنااللہ، منگنھار اور بقا اللہ انڑ بھی نامزد کئے گئے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بابل خان بھیو نے جیکب آباد سے پکڑے گئے اسلحے کے خود پر الزام کی تردید کرتے ہوئے انکوائری ہونے تک استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق بابل خان بھیوں کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز جیکب آباد سے پگڑے گئے اسلحہ پر غیر ضروری سیاست کی گئی، الزام لگا کران کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، ان کا اس واقعے سے کسی قسم کاکوئی تعلق اور نہ ہی واسطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے اور ان کا استعفیٰ فوری منظور کرکے انکوائری شروع کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے کا مقصد صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرانا ہے اور انکوائری کی رپورٹ پبلک کی جائے۔

ادھر جیکب آباد کے تھانہ مولاداد پولیس نے ایس ایچ او کی مدعیت میں اسلحہ اسمگلرز امتیاز لاشاری، توفیق گجر، ذاکر بھیو، نبیل بھیو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمے میں اے ایس آئی امتیاز بھیو، اہلکارثنااللہ، منگنھار اور بقا اللہ انڑ بھی نامزد کئے گئے ہیں۔

ملزمان گذشتہ رات دہشت گردی کے لیے اسلحہ بلوچستان سےاسمگل کررہے تھے، اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی ویگو گاڑی مبینہ طور پر سندھ کابینہ کے رکن کے زیر استعمال نکلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں