کئی مہینوں سے جاری نسلی فسادات اور پُرتشدد واقعات سے متاثر بھارتی ریاست منی پور میں ووٹنگ مشینوں کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں جبکہ ہمسایہ مملک کی شمال مشرقی ریاست کے 11 پولنگ اسٹیشنوں پر آج دوبارہ ووٹنگ ہو گی۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق مرکزی اپوزیشن کانگریس پارٹی نے منی پور کے 47 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولنگ بوتھوں پر قبضہ کیا گیا اور انتخابات میں دھاندلی کی گئی۔

منی پور کے چیف الیکٹرول افسر نے اعلان کیا کہ الیکشن حکام نے 11 مقامات پر ووٹنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا حکم دیا ہے۔

ہندو قوم پرستی جیسے مسائل کے سبب وزیر اعظم نریندر مودی غیر معمولی طور پر تیسری بار جیتنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

ریاست منی پور میں جمعہ کو ووٹنگ کے پہلے دن مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپوں اور پولنگ اسٹیشنوں پر قبضہ کرنے کی کوششوں کی اطلاع ملی۔

مسلح جھڑپوں کے خطرے کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیا، جہاں گزشتہ برس کے دوران کم از کم 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

منی پور میں مئی سے اکثریتی میتی اور کوکی قبیلے کے درمیان لڑائی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، یہ میتی کے زیر کنٹرول وادی اور کوکی کے زیر تسلط پہاڑیوں کے درمیان منقسم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں