• KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Cloudy 11.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.8°C
  • KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Cloudy 11.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.8°C

الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

شائع July 29, 2024
— فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
— فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی سے متعلق الیکشن ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کے وکیل فیصل چوہدری نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ جو زبان درخواست میں استعمال ہوئی وہ قابل برداشت نہیں ، جس نے بیان حلفی دی اس کا مطلب ہے وہ سچ بولے گا، اسلام آباد میں صرف ایک ہی ٹربیونل ہے اور وہ ٹرمینیٹ یا ختم نہیں کیا جاسکتا، الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن ٹربیونل کو ٹرمینٹ نہیں کر سکتا۔

اس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ جب ٹربیونل بن جائے تو اس کو کام مکمل کرنے تک نہیں روکا جا سکتا، وکیل نے جواب دیا کہ جی بلکل ایسا ہی ہے، ٹربیونل تبدیل ہو سکتا ہے ٹرمینیٹ نہیں کیا جا سکتا، جب آفیشل گزٹ نوٹیفیکیشن آ جائے اس کے 45 دن میں درخواست فائل کرنی ہوتی ہے۔

فیصل چوہدری کی جانب سے مختلف عدالتی نظریوں کے حوالے دی گئے، انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج کو کوئی ایڈمنسٹریٹو ادارہ تبدیل نہیں کر سکتا۔

بعد ازاں سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کو ٹرمینیٹ نہیں کیا گیا، ایسا کوئی جوڈیشل آرڈر نہیں ہے جو ٹربیونل ٹرمینیٹ سے روکتا ہے، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں یہ بھی نہیں کہتا کہ ٹربیونل کا کنڈکٹ درست تھا، یہاں بھی اور الیکشن کمیشن کی کارروائی میں بہت کچھ کہا جاتا ہے، اس سے فیصلے پر اثر نہیں پڑتا ، اگر اور کچھ جمع کرانا ہے تو دے دیں ، مجھے ایک دو دن دے دیں، اگر کوئی عدالتی نظیر جمع کرانی ہے تو وہ بھی کروا دیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی سے متعلق آرڈیننس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ یہ فیصلہ محفوظ نہیں، ویٹ فار آرڈر ہے، جلد از جلد فیصلہ کرنے کی کوشش کروں گا، کوشش ہو گی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے۔

ویٹ فار آرڈر کیا ہے؟

ویٹ فار آرڈر وہ محفوظ شدہ فیصلہ ہوتا جسے اسی روز سنایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 26 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی تھی۔

24 جولائی کو الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی بخاری کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے لارجر بینچ بنانے کا عندیہ دے دیا۔

7 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کردی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ میں اس حوالے سے آرڈر جاری کروں گا۔

27 مئی کو قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے۔

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025