پی سی بی کا ٹیسٹ ٹیم اور سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے فٹنس ٹیسٹ کو معیار بنانے کا فیصلہ
بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ اور سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل قومی کرکٹرز کے لیے سخت فٹنس ٹیسٹ کو پیمانہ بنا لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد پی سی بی نے ہنگامی بنیادوں پر کھلاڑیوں کی فٹنس کو پرکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ 7 اور 9 ستمبر کو لاہور میں رکھے گئے ہیں اور سینٹرل کنٹریکٹ کو فٹنس ٹیسٹ میں کامیابی سے مشروط کردیا گیا ہے۔
فٹنس ٹیسٹ رپورٹ اور پرفارمنس کی بنیاد پر کھلاڑیوں کی کیٹیگریز میں ردوبدل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق انگلینڈ سیریز سے قبل قومی کرکٹرز کے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان متوقع ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز سات اکتوبر سے پاکستان میں کھیلی جائے گی۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم شدید فٹنس مسائل سے دوچار نظر آئی اور سیریز کے آغاز میں انجری مسائل کے سبب آل راؤنڈر عامر جمال کے سیریز سے باہر ہونے کے بعد سیریز کے دوسرے میچ میں محمد علی کے ساتھ ساتھ خرم شہزاد بھی انجری سے دوچار ہو گئے۔
شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ سمیت تیز رفتار گیند بازی کے لیے مشہور پاکستانی فاسٹ باؤلرز کی سیریز میں رفتار میں بھی نمایاں کمی نظر آئی اور بمشکل ہی پاکستانی باؤلر 140کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے قریب پہنچ سکے جس پر ماہرین کرکٹ نے پاکستانی باؤلرز کی فٹنس پر سوالات اٹھا دیے۔
پاکستانی باؤلرز کے لیے برعکس بنگلہ دیش کے باؤلرز مکمل اعتماد سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرتے نظر آئے جبکہ فاسٹ باؤلر ناہید نے تو دوسرے میچ میں تقریباً 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی گیند کی۔