• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے دفتر میں اہم افسران کی تعیناتی

شائع October 31, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے سیکرٹری اور ایگزیکٹو افسر تعیناتی کردی ہے۔

نئے افسران کی تعیناتی کے جاری اعلامیے کے مطابق سینئر پرائیوٹ سیکریٹری محمد یاسین کو گریڈ 21 میں چیف جسٹس پاکستان کا سیکریٹری تعینات کیا گیا ہے جبکہ سینئر پرائیوٹ سیکریٹری محمد عارف کو گریڈ 20 میں چیف جسٹس کا ایگزیکٹو آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیا رجسٹرار سپریم کورٹ بھی جلد تعینات کردیا جائے گا جبکہ موجودہ رجسٹرار جزیلہ اسلم کی جج کے طور پر واپسی کے امکانات ہیں، چیف جسٹس کے اسٹاف افسر کی بھی جلد تعیناتی ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 26 اکتوبر کو ملک کے 30 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ان سے عہدے کا حلف لیا تھا، جسٹس یحییٰ آفریدی 26 اکتوبر 2027 تک اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔

ایوان صدر میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں صدرمملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک ہوئے، اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک سمیت دیگر ججز کے علاوہ سینئر وکلا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت 28 اکتوبر کو پہلا فل کورٹ اجلاس ہوا تھا، اعلامیے کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں تمام دستیاب ججز نے شرکت کی تھی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔

اعلامیے کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ میں کیسز کی صورتحال کا احاطہ اور کیسز کو نمٹانے اور بیک لاگ کو کم کرنے پر غور کیا گیا تھا۔

اعلامیے کے مطابق فل کورٹ اجلاس کا مقصد سپریم کورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینا، زیر التوا مقدمات کو جلد نمٹانا اور عدالتی کارکردگی کو بہتر بنانا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 10 دسمبر 2024
کارٹون : 9 دسمبر 2024