فحش ویڈیوز بناکر امریکا میں موجود بچوں سے ’بھتہ‘ وصول کرنے والا ملزم کراچی سے گرفتار
جوڈیشل مجسٹریٹ نے چائلڈ پورنوگرافی کیس میں گرفتار شخص کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحویل میں دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی قونصلیٹ جنرل نے اپنے اسپیشل ایجنٹ کرسٹوفر پیٹرسن کے توسط سے مشتبہ شخص کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، اور اس پر امریکا میں نابالغ بچوں سے ’بھتہ‘ وصول کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
بعد ازاں ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سرکل نے ملزم کے خلاف پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کی دفعہ 16 (مواصلاتی آلات سے چھیڑ چھاڑ)، 22 (اسپیمنگ) اور 26 (انفارمیشن سسٹم سے متعلق جرائم کی قانونی شناخت) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
بدھ کے روز کیس کے تفتیشی افسر امیر علی کھوسو نے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ (شرقی) یسرا اشفاق کے سامنے پیش کیا اور تفتیش کے لیے اس کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مشتبہ شخص کو چائلڈ پورنوگرافی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، کیونکہ اس نے نابالغ امریکی شہریوں کے ذاتی قابل اعتراض ڈیٹا کا غلط استعمال کیا تھا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کے دلائل سننے اور ریمانڈ کے کاغذات کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کو 5 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایف آئی آر کے مطابق سرچ وارنٹ ملنے کے بعد ایف آئی اے کی ٹیم نے گلزار ہجری میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے موبائل فون، لیپ ٹاپ سمیت ذاتی الیکٹرانک آلات قبضے میں لے لیے۔
ضبط کی گئی ڈیوائسز کے ابتدائی تکنیکی تجزیے سے پتا چلا ہے کہ اس میں بچوں کی فحش ویڈیوز/مواد اور دھمکی آمیز پیغامات موجود تھے۔