فوج قربانیاں دے رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس آپریشن پر فورسز کو خراج تحسین
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید مسافروں اور ایف سی اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ہماری فوج قربانیاں دے رہی ہے، فورسز نے جس طرح جعفر ایکسپریس کے مسافروں کی بازیابی کے لیے کامیاب آپریشن کیا ہے، اس پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ہم سب کو ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا۔
ہم ہر وقت قیدی نمبر 804 کی بات کریں گے، اسد قیصر
پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم جعفر ایکسپریس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور شہدا کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اس مسئلے پر صرف ایک دن بات کرنا کافی نہیں بلکہ ہر رکن پارلیمنٹ کو بات کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر خواجہ آصف میں اخلاقی جرات ہوتی تو وہ استعفیٰ دیتے، ہم سوچ رہے تھے وزیر دفاع کسی پالیسی پر بات کرتے لیکن انکے دل دماغ پر پی ٹی آئی چھائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں نہ آئیں ہے نہ اداروں کی عزت ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات خوشگوار نہیں، اس صورتحال سے نکلنے کے لیے افغانستان سے بات چیت کیلیے سفارتی چینل کا استعمال کیا جانا چاہیے، اگر حالات ٹھیک ہوں تو وسطی ایشیائی ریاستوں سے تجارت کے نتیجے میں 5 ارب ڈالر کا فائدہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے بعد فاٹا میں 1000 ارب روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا گیا، آج دیکھ لیں کہ فاٹا میں کتنا ترقیاتی کام ہوا۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہو گی یہ ملک آگے نہیں بڑھے گا، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر اپنا کام کرنا ہو گا، حکومت کا فرض ہے وہ بتائے کہ ہم اس صورتحال سے کیسے نکل سکتے ہیں۔
انہوں نے کا کہ سندھ کا پرسان حال نہیں، کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا، حیدرآباد میں دودھ کی نہریں بہتی نہیں دیکھیں۔
اسد قیصر نے بلاول بھٹو زرداری کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم قیدی نمبر 804 کی بات ہر وقت کریں گے، اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کردار عمران خان ہے، عمران خان نے ورلڈ کپ جیتا، اسپتال بنایا، آپ لیول پلیئنگ فیلڈ دیں دیکھتے ہیں کون الیکشن جیتتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جو ادارے سیاست میں ملوث ہیں وہ اپنا کام کریں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے، اسی سلسلے میں ارکان قومی اسمبلی اور وزرا نے بھی ایوان زیریں میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں شرپسندوں کی جانب سے وین پر فائرنگ کے بعد کرم ایجنسی کا علاقہ ڈھائی مہینے تک ’شدید کشیدگی‘ کا نشانہ بنا رہا تھا۔
اسی طرح بلوچستان میں سرکاری تنصیبات پر پے درپے حملے کے واقعات دیکھے گئے، مسافروں کو بسوں سے اتارکر قتل کرنے کے واقعات بھی پیش آئے، اس دوران پاک افغان سرحدی علاقوں سے غیر ملکی دہشتگرد بھی پکڑے گئے۔
پاکستان میں گرفتار اور ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں افغان صوبے کے گورنر کا بیٹا، ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر بھی شامل ہیں، جب کہ افغان حکام کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں کی سپورٹ کے بھی واضح ثبوت ملے ہیں۔
گزشتہ دنوں بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کے بعد محسوس ہوتا ہے، ریاست اب سخت ایکشن لینے جارہی ہے، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے بلوچستان کے دورے میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔