کراچی: ڈیفنس موڑ پر ٹینکر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق
کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب واٹر ٹینکر کی زد میں آکر موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا جبکہ شاہراہ فیصل پر تیزرفتار ڈرائیونگ کیس میں سرنڈر کرنے والے ڈمپر ڈرائیور کی ضمانت منظور ہوگئی تاہم ڈرائیور کو تاخیر سے سرنڈر کرانے پر پولیس نے 150 سے زائد بھاری گاڑیاں ضبط کرلیں۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب واٹر ٹینکر کی زد میں آکر موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے شارع فیصل پر تیز رفتار ڈمپر کی وائرل وڈیو کیس میں سرنڈر کرنے والے ڈمپر ڈرائیور کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزم ڈمپر ڈرائیور عطاالرحٰمن ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث و مفرور تھا، ملزم کو ٹریفک پولیس نے رکنے کا اشارہ کیا تو ملزم ڈمپر کو انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ دوڑاتے ہوئے فرار ہوا، ڈرائیور کی غفلت کے باعث انسانی جانیں ضائع ہوسکتی تھیں اور کوئی بڑا حادثہ بھی رونما ہوسکتا تھا۔
تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ ملزم نے قانون خلاف ورزی کی ہے اس کے خلاف تحقیقات کرنی ہے، ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کرانی ہے لہٰذا 14 روز کا ریمانڈ دیاجائے۔
ڈرائیور نے بیان دیا کہ ٹریفک پولیس نے مارنے کی دھمکی دی تھی، خوف زدہ ہوگیا تھا، خوف کے باعث ڈمپر تیز رفتاری سے لے گیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ واقعہ قابل ضمانت ہے، ضمانت دی جائے۔عدالت نے ملزم ڈرائیور عطاالرحمن کو ضمانت پر رہا کردیا، ملزم کے خلاف گزشتہ روز شارع فیصل تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دوسری جانب مفرور ڈمپر ڈرائیور کو تاخیر سے سرینڈر کرنا گاڑی مالکان کو مہنگا پڑگیا ، شارع فیصل کیس میں مطلوب ڈرائیور کے سرینڈر کرنے کے بعد بھی شہر بھر سی پکڑی گاڑیاں چھڑوانے کے لیے ٹرانسپورٹر رُل رہے ہیں۔
ٹریفک پولیس نے ڈرائیور کے سرینڈر کردینے پر ہیوی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن تو فوری روک دیا لیکن پکڑی گئی گاڑیوں میں سے بیشتر ریلیز نہیں کی ہیں جس پر بلدیہ ٹاؤن کے ٹریفک یارڈ پر گاڑی مالکان اور ڈرائیورز کا رش نظر آرہا ہے۔
ٹرانسپورٹرز نے الزام عائد کیا کہ ٹریفک پولیس نے کاغذات اور فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑیاں بھی بند کردیں جنہیں چھڑوانے کے لیے مشکلات پیش آرہی ہیں۔