• KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm
  • KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm

ہر بیماری کا علاج ہوتا ہے، تھراپسٹ علاج کرنے کے بجائے نماز پڑھنے کا کہتے ہیں، عینا آصف

شائع April 16, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ابھرتی ہوئی اداکارہ عینا آصف کا کہنا ہے کہ ہر بیماری کا علاج ہوتا ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ جس شخص کو ڈپریشن یا دوسرے ذہنی مسائل ہوتے ہیں اور وہ تھراپسٹ کے پاس جاتا ہے تو وہ بھی علاج کرنے کے بجائے نماز پڑھنے کا کہتا ہے۔

عینا آصف نے ساتھی اداکار ثمر جعفری اور ابوالحسن نے حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں نوجوان اداکاروں نے ذہنی صحت پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران تمام نوجوان اداکاروں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ نئی نسل زیادہ ذہنی مسائل کا شکار نظر آتی ہے لیکن اس کی وجہ ان کا علم ہے، کیوں کہ انہیں ہر چیز اور ہر معاملے کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔

عینا آصف نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح وہ اور ان جیسے دوسرے نوجوان بچے امتحان آتے ہی پریشان ہوجاتے ہیں، اسی طرح نئی نسل دوسرے مسائل کی وجہ سے بھی پریشان کا شکار ہوجاتی ہے، کیوں کہ انہیں مسائل اور ان کی نوعیت کا پتا ہوتا ہے۔

پروگرام کے دوران ثمر جعفری اور ابوالحسن سمیت عینا آصف نے بھی ذہنی صحت کے علاج کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جس طرح دیگر بیماریوں کے علاج کروائے جاتے ہیں، اسی طرح ذہنی بیماریوں کا بھی علاج ہوتا ہے۔

عینا آصف نے ذہنی صحت کے لیے سائیکالوجسٹ یا تھراپسٹ کے پاس جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تھراپی اچھی مدد دیتی ہے اور ہر نوجوان بچے اور ان کے والدین کو تھراپسٹ کے پاس جانا چاہیے۔

انہوں نے اسی بات پر کہا کہ لیکن بدقسمتی سے دیکھا گیا ہے کہ تھراپسٹ بھی ذہنی بیماری کا علاج کرنے کے بجائے نماز پڑھنے کا کہتے ہیں۔

عینا آصف کے مطابق نماز بیشک سکون دیتی ہے، نماز ہر مسلمان کو ادا کرنی چاہیے اور یہ عمل انتہائی اچھا ہے۔

ان کی بات کے دوران نوجوان اداکار ابوالحسن نے دلیل دی کہ جس طرح دیگر بیماریوں سے نجات کے لیے علاج کروایا جاتا ہے، اسی طرح ذہنی صحت کا بھی علاج کروایا جانا چاہیے۔

ان کے مطابق اسلام خود علاج کی ضرورت پر زور دیتا ہے جب کہ خدا نے ہمیں عقل و شعور دیا ہے، اسی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ذہنی صحت جیسی بیماری کا بھی علاج کروایا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاشک نماز پڑھنے سے سکون ملتا ہے، نماز بہت اچھی چیز ہے، ہر مسلمان کو پڑھنی چاہیے لیکن بعض بیماریوں کا علاج صرف نماز پڑھنے سے نہیں ہوتا، جس طرح بخار کے لیے دوائی کی ضرورت پڑتی ہے، اسی طرح ذہنی صحت کے لیے بھی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

نوجوان اداکاروں کی باتوں پر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی تعریفیں کیں اور ان کی بات سے اتفاق کیا کہ نماز بیشک سکون دیتی ہے لیکن بعض بیماریوں کے علاج کے لیے ادویات کی ضرورت پڑتی ہے اور بیماری کو بیماری کے طور پر ہی دیکھا جانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 14 مئی 2025
کارٹون : 13 مئی 2025