• KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C

حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان

شائع April 16, 2025
فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسانوں کے لیے امدادی گندم پیکیج کا اعلان کردیا، کسانوں کو آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں کے لیے براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے کسانوں کے لیے گندم پیکیج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو کاشتکار کو بھر پور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں ، ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔

صوبائی حکومت کے گندم پیکیج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست مالی امداد دی جائے گی جبکہ وزیراعلیٰ کی جانب سے ان کے لیے آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور گندم کو موسمی اثرات اورکسانوں کومارکیٹ کے دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے4 ماہ مفت اسٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی۔

وزیراعلی پنجاب نے الیکٹرانک ویئر ہاؤسنگ ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ بھی کیا ہے، ای ڈبلیو آر سسٹم کے تحت گندم ذخیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک رسید ملے گی، اور 24گھنٹے کے اندر چیک کی مانند رسید بینک کو دے کر کل لاگت کا 70فیصد تک قرض لیا جا سکے گا۔

وزیراعلیٰ کی جانب سے گندم خریداری کے لیے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم اسٹوریج کے لیے ویئر ہاؤس کی بحالی اور تعمیر کے لیے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا۔

گندم کے کاشتکاروں کو اسٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی۔

فلور مل اور گرین لائسنس ہولڈرز کوگندم کی فوری اور لازمی خریداری اور اسٹوریج کی مجموعی گنجائش کے 25فیصد تک لازمی گندم اسٹور رکھنے کے لیے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمدات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

کاشت کاروں نے کسان پیکیج مسترد کردیا

مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے حکومت پنجاب کے کسان پیکیج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کو لولی پاپ دے کر ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، کسان کو ریلیف نہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15 ارب روپے کا کسان پیکیج کرپشن کا نیا راستہ ہے، حکومت بیوروکریسی کے ذریعے کسانوں کے نام پر کرپشن چاہتی ہے۔

خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ نجی کمپنیوں کے ذریعے کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے، گندم کا ریٹ مقرر نہ کرنا کسان دشمن پالیسی کا حصہ ہے، پنجاب کے کسان حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں سے سرکاری ریٹ پر گندم خریدی جائے، اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات نہ مانے تو اگلا لائحہ عمل جلد دیا جائے گا۔

چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ دے کر کسان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، فی الفور سرکاری گوداموں میں گندم کی خریداری کا آغاز کیا جائے۔

خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسان کا استحصال ناقابل برداشت ہو چکا، پیکیج واپس لیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025