شمال مغربی کانگو میں آگ لگنے کے بعد کشتی اُلٹ گئی، 50 افراد ہلاک، سیکڑوں لاپتا
کانگو کے شمال مغربی علاقے ڈی آر سی میں آگ لگنے کے بعد کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور سیکڑوں لاپتا ہو گئے۔
قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دریائے کانگو میں گزشتہ شب پیش آنے والے حادثے کے بعد ریڈ کراس اور صوبائی حکام کی مدد سے امدادی ٹیموں کی مدد سے لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔
مقامی حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے درجنوں افراد کو بچا لیا، تاہم کئی افراد کے جسم کافی حد تک جھلس گئے۔
کانگو میں دریا کے کمشنر، قابل لویوکو نے بتایا کہ تقریباً 400 مسافروں کو لے جانے والی لکڑی کی کشتی میں مبندکا قصبے کے قریب آگ اس وقت لگی، جب وہ متانکومو کی بندرگاہ سے بولمبا کے علاقے کی طرف روانہ ہوئی تھی۔
لویوکو نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کشتی میں ایک خاتون کھانا پکا رہی تھی۔
خواتین اور بچوں سمیت متعدد مسافر پانی میں چھلانگ لگانے سے ہلاک ہوئے، کیوں کہ وہ تیرنا نہیں جانتے تھے، تقریباً 100 زندہ بچ جانے والوں کو مبندکا ٹاؤن ہال میں دیسی ساختہ پناہ گاہ میں لے جایا گیا، جن میں سے زیادہ تر بری طرح جھلس چکے ہیں۔
الجزیرہ کے ایلن یواکانی نے گوما سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ وسطی افریقی ملک میں کشتیوں کے مہلک حادثات عام ہیں، امدادی ٹیمیں اکثر ناتجربہ کار ہوتی ہیں، اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے قابل نہیں ہوتیں۔
حالیہ برسوں میں کشتیوں کے حادثات میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، زیادہ تر لوگ مسافروں اور ان کے سامان سے بھری لکڑی کی کشتیوں کے لیے دستیاب سڑکوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔
دسمبر میں کرسمس کے موقع پر 400 سے زائد افراد کو لے جانے والی ایک کشتی شمال مشرقی ڈی آر سی میں ایک ندی میں الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اکتوبر میں مشرقی ڈی آر سی میں کیوو جھیل میں ایک کشتی الٹ گئی تھی جس میں 78 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔