بلوچستان: دہشتگردوں کے حملے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دہشت گردوں نے انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 لیویز اہلکار شہید ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ اکرم حریفال نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعہ مستونگ کے علاقے کلی تیری میں پیش آیا، جہاں انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دینے والے لیویز اہلکاروں پر حملہ کیا گیا۔
فائرنگ کے نتیجے میں نیک محمد نامی لیویز اہلکار موقع پر جاں بحق ہوا، جب کہ مقصود احمد نامی لیویز اہلکار کو زخمی حالت میں نواب غوث بخش میموریل ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا، تاہم وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ اکرم حریفال نے کہا کہ واقعے کے اطلاع ملتے ہی نفری کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچ گیا تھا، جب کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکار پہلے ہی وقوع پر موجود تھے، اور شواہد اکٹھے کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک واقعے کے بعد نواب غوث بخش میموریل ہسپتال مستونگ اور سول ہسپتال مستونگ کے ساتھ ساتھ ضلع مستونگ میں انسداد پولیو مہم میں مصروف ٹیموں کی حفاظت کے لیے نفری بڑھا دی گئی ہے۔
کلی تیری میں افسوسناک واقعے کے بعد کچھ وقت کے لیے انسداد پولیو مہم معطل رہی، تاہم سیکیورٹی فراہم کرنے کے بعد انسداد پولیو مہم مذکورہ یونین کونسل میں دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔
ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
وزیراعظم نے مستونگ میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات حکومت پاکستان کے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم میں کوئی کمی نہیں لا سکتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انسداد پولیو مہم ہر صورت میں مکمل تحریک کے ساتھ جاری رہے گی، عوام مایوس نہ ہوں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر ان کا مستقبل محفوظ بنائیں۔