• KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm
  • KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm

آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے! بھارت میں ڈان نیوز کے یوٹیوب چینل پرپابندی عائد

شائع April 28, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

بھارت کی انتہاپسند حکومت بے باک صحافت اور سچائی پر مبنی رپورٹس نشر کرنے پر تلملا اٹھی، پہلگام واقعے کے بعد بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے پر ڈان نیوز سمیت 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پہلگام واقعے کے بعد اشتعال انگیزی اور فرقہ وارانہ حساسیت کا حامل مواد نشر کرنے کے الزام میں 6 کروڑ 30 لاکھ سبسکرائبرز کے حامل 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی ہے۔

پابندی کی زد میں آنے والے پلیٹ فارمز میں ڈان نیوز، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، جیو نیوز، جی این این اور سنو نیوز کے یوٹیوب چینلز شامل ہیں جبکہ صحافی ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ اور منیب فاروق کے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جن دیگر ہینڈلز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پاکستان ریفرنس، سما اسپورٹس، عزیر کرکٹ اور رازی ناما شامل ہیں۔

یاد رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی میڈیا مستقل حقائق سے عاری اور غیرذمے دارانہ رپورٹنگ میں مصروف ہے جبکہ ڈان نیوز سمیت پاکستانی میڈیا اور یوٹیوب چینلز نے حقائق کا سہارا لیتے ہوئے بھارتی حکومت اور اس کے میڈیا کے جھوٹ کا پول کھول کر رکھ دیا جس پر بھارتی حکومت نے تلملاہٹ میں یہ قدم اٹھایا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے اگلے روز سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق منگل کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔

بھارتی اشتعال انگیزی پر منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدام کے طور پر بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف بھارتی حکومت کو پہلگام واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش بھی کرچکے ہیں تاہم بھارتی حکومت نے تاحال اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 مئی 2025
کارٹون : 13 مئی 2025