• KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:14am Sunrise 4:57am
  • KHI: Fajr 4:13am Sunrise 5:42am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:57am
  • ISB: Fajr 3:14am Sunrise 4:57am

پاکستان کے عالمی سطح پر رابطے، چین نے پہلگام حملے کی فوری منصفانہ تحقیقات کی حمایت کردی

شائع April 28, 2025
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا ہک سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنا بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے — فائل فوٹو
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا ہک سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنا بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے — فائل فوٹو

پاکستان کی سیاسی قیادت پہلگام حملے کے تناظر میں بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات اور جھوٹے الزامات کو چھپانے کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے غیر ملکی دارالحکومتوں کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین، برطانیہ اور ایران کے رہنماؤں سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے نئی دہلی کی جانب سے ’بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات‘ کی طرف توجہ مبذول کرائی، جس میں سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے جو ملک کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

اسحٰق ڈار نے برطانیہ اور چین کے اپنے ہم منصبوں سے بات کی اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے ساتھ ساتھ اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے اسلام آباد کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے اسحٰق ڈار کو بتایا کہ بیجنگ، پاکستان اور بھارت کے درمیان بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری توجہ دے رہا ہے، انہوں نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے چین کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

وانگ ژی نے کہا کہ ایک آہنی دوست اور ہر موسم میں اسٹریٹجک تعاون کرنے والے شراکت دار کی حیثیت سے چین، پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے اور پاکستان کی خود مختاری اور سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے اس کی حمایت کرتا ہے۔

وانگ ژی نے کہا کہ چین فوری اور منصفانہ تحقیقات کی وکالت کرتا ہے اور اس کا ماننا ہے کہ تنازع نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان کے بنیادی مفادات کو پورا کرتا ہے، اور نہ ہی اس سے علاقائی امن اور استحکام کو کوئی فائدہ ہوگا۔

چینی وزیر خارجہ (جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن بھی ہیں) نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے، ایک دوسرے کی طرف بڑھیں گے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

برطانوی وزیر خارجہ سے علیحدہ گفتگو میں اسحٰق ڈار نے ڈیوڈ لیمی کو بھارت کے جھوٹے الزامات، بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا، جب کہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے مذاکرات اور مسائل کے پرامن حل کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان کوششوں کو سراہتے ہوئے اسحٰق ڈار نے حقائق کا پتا لگانے کے لیے کسی بھی آزادانہ اور شفاف تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار بھی کیا۔

دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے فعال رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

بین الاقوامی کمیشن کا مطالبہ

دریں اثنا وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانا بند کرے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اہم علاقائی طاقتوں کو پہلگام واقعے کی تحقیقات کرنی چاہیے، خبردار کیا کہ اگر دو جوہری طاقتیں آپس میں ٹکرا گئیں تو عالمی امن بھی تباہ ہوجائے گا۔

انہوں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو ادارے میں چین، روس، ایران اور عرب ممالک کو شامل کرنے پر غور کرنا چاہیے، انہوں نے خطے کے نوآبادیاتی ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سے بہتر اس مسئلے کو کون سمجھ سکتا ہے۔

انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی جلد بچانے کے لیے سیاسی ڈرامہ رچا رہے ہیں، جیسا کہ انہوں نے 2019 میں پلوامہ واقعے کے بعد کیا تھا۔

وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ

ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، اور اگر ایران بھی اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو اس کا خیرمقدم کرے گا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، دونوں نے ایک دوسرے کو اپنے اپنے ممالک کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، اور پاکستان ہر قیمت پر اپنے حق کا دفاع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان کا پہلگام حملے سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں، اسلام آباد اس واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہے۔

شہباز شریف نے بندر عباس میں ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، جس میں درجنوں افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ایران کے برادر عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات کی اور انہیں پہلگام حملے اور اس کے بعد کے واقعات سے آگاہ کیا۔

تاہم وزیراعظم آفس یا مسلم لیگ (ن) کے حلقوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔

کارٹون

کارٹون : 10 جون 2025
کارٹون : 7 جون 2025