پاکستان کی معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے، وزیر خزانہ

شائع April 28, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکا میں ہارورڈ یونیورسٹی ’پاکستان کانفرنس‘ کے دوران حکومت کی اہم کامیابیوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان معاشی بحالی کے اہم موڑ پر پہنچ چکا ہے جب کہ حکومت نے مشکلات سے دوچار معیشت کو سنبھالا اور ترقی کا عمل دوبارہ شروع کیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عالمی بینک نے گزشتہ سال اکتوبر میں جاری ہونے والی پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ (پی ڈی یو) میں رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

تاہم، گزشتہ ہفتے ورلڈ بینک نے رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی شرح نمو کی پیشگوئی کو کم کرتے ہوئے 2.7 فیصد کر دیا تھا، اور یہ کہا تھا کہ اگرچہ معاشی استحکام کا عمل جاری ہے لیکن سخت مانیٹری اور مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے رکاوٹیں برقرار ہیں۔

ہارورڈ میں ’پاکستان کانفرنس 2025‘ میں اپنے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے ایک ایسی معیشت وراثت میں پائی جو سنگین چیلنجز سے دوچار تھی، جس میں ہمیں جی ڈی پی (مجموعی قومی پیداوار) میں کمی سے لے کر زرمبادلہ کے ذخائر کی تیزی سے کمی جیسے چینلجز درپیش تھے لیکن ہم نے بنیادی نکات کو مستحکم کیا، اعتماد بحال کیا اور ترقی کے عمل کو دوبارہ زندہ کیا۔

ملک کی معاشی ترقی پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے چند کلیدی کامیابیاں بیان کیں، جن میں ’افراطِ زر میں تاریخی کمی، جو 0.7 فیصد تک آگئی ہے جو گزشتہ 60 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔

مزید کہا ’زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہو گئے ہیں، روپے کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے، مارچ 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں 44 فیصد اضافہ ہوا اور آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، 24 سال بعد پہلی بار مالیاتی سرپلس حاصل کیا گیا، عالمی کریڈٹ ایجنسی فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’بی‘ مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ اپ گریڈ کی۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے کم کر کے 67.2 فیصد کر دیا ہے اور درمیانی مدت میں اسے 60 فیصد سے بھی نیچے لانے کا ہدف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی شفاف نجکاری سے جی ڈی پی میں سالانہ 2 فیصد بچت متوقع ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل بینکنگ، کیپیٹل مارکیٹس اور گرین فنانس کو فروغ دینے کے منصوبوں کے اعلان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مالیاتی نظام کو مزید مضبوط اور لچکدار بنانے کے لئے پرعزم ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے انہوں نے آئی ایم ایف کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) اور ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ پروگرام (سی پی ایف) کو اہم سنگ میل قرار دیا۔

وزیرِ خزانہ نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور بہترین دماغوں کو پاکستان کی ترقی، مواقع اور ناقابل واپسی تبدیلی کے سفر میں شامل ہونے کی دعوت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل جراتمندانہ اور ضروری فیصلوں سے تشکیل پائے گا، اگر ہم اپنے عوام پر سرمایہ کاری کریں، معیشت کو جدید بنائیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں تو پاکستان ایک مضبوط، سرسبز اور زیادہ مقابلہ کرنے والا ملک بن کر ابھرے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کانفرنس امریکا میں ہر سال منعقد ہوتی ہے، جس میں پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، کاروباری رہنما اور طلبہ پاکستان کی معیشت، سیاست اور سماجی حالات پر بات کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025