بھارت سے سفارتکاروں اور عملے کا 30 رکنی گروپ پاکستان واپس پہنچ گیا

شائع April 29, 2025
یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں جانب سے سفارت کاروں کی تعداد متعین کرکے اس انداز سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے
—فائل فوٹو:
یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں جانب سے سفارت کاروں کی تعداد متعین کرکے اس انداز سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے —فائل فوٹو:

بھارت سے پاکستانی سفارت کاروں اور عملے کا پہلا گروپ، جو 30 افراد پر مشتمل ہے، پاکستان واپس پہنچ گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق گروپ میں پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کے افراد شامل ہیں، پاکستان نے اپنے ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کو 55 سے کم کرکے 30 کر دیا ہے، اور یہ سفارت کار اور سفارتی عملہ اب مستقل طور پر واپس آ گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی سطح پر یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں جانب سے سفارت کاروں کی تعداد متعین کرکے اس انداز سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

پاکستانی سفارت کاروں سے بد تمیزی

جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے سفارتی آداب کے پرخچے اڑادیے، پاکستانی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے لگا۔

اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا نے پاکستانی سفارتی عملےسے بدتمیزی کی، بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں صحافیوں نے پاکستانی عملے سے تکرار کی، لیکن وہ خاموش تماشائی بنے رہے۔

یہ افسوس ناک واقعہ پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی پر پیش آیا، اٹاری بارڈر پہنچنے پر پاکستانی عملے سے پاسپورٹ لے لیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔

جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025