• KHI: Maghrib 7:22pm Isha 8:51pm
  • LHR: Maghrib 7:08pm Isha 8:47pm
  • ISB: Maghrib 7:19pm Isha 9:02pm
  • KHI: Maghrib 7:22pm Isha 8:51pm
  • LHR: Maghrib 7:08pm Isha 8:47pm
  • ISB: Maghrib 7:19pm Isha 9:02pm

فیکٹ چیک: وزیراعظم کے بیمار اور ہسپتال میں داخل ہونے کا نوٹیفکیشن جعلی ہے

شائع April 29, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ ایکس ’ پر بھارتی اکاؤنٹس کی جانب سے پوسٹس میں ایک مبینہ خفیہ نوٹیفکیشن شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف 27 اپریل سے ہسپتال میں داخل ہیں۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ وزیر اعظم آفس کی جانب سے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا اور وائرل نوٹیفکیشن جعلی ہے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں، پہلگام بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کا ایک سیاحتی مقام ہے، جہاں گرمیوں میں ہر سال ہزاروں سیاح جاتے ہیں۔

بائیس اپریل کو مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور 17 ر زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد، بھارت نے بغیر ثبوت فراہم کیے الزام عائد کردیا کہ حملہ آوروں کے پاکستان سے روابط تھے، اس الزام کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے۔

اس واقعے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات شدید کشیدہ ہوگئے ہیں، تب سے، بھارتی مین اسٹریم اور سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں۔

دعویٰ

اسی رجحان کو جاری رکھتے ہوئے، ایک بھارتی ایکس اکاؤنٹ نے پیر کو ایک نوٹیفکیشن شیئر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کمبائنڈ ملٹری ہسپتال ( سی ایم ایچ ) راولپنڈی میں داخل ہیں۔

پوسٹ کے کیپشن میں لکھا تھا: ’ بڑی خبر، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف ہسپتال میں داخل۔’

مبینہ نوٹیفکیشن کا متن ذیل میں درج ہے:

’ موضوع: خفیہ - وزیر اعظم کا سی ایم ایچ راولپنڈی میں داخلہ

یہ اطلاع دی جاتی ہے، اعتماد میں لیتے ہوئے، کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معزز وزیر اعظم کو 27 اپریل 2025 کو بواسیر کے ایک معاملے سے متعلق طبی جانچ اور علاج کے لیے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ)، راولپنڈی میں داخل کرایا گیا ہے۔

وزیر اعظم سی ایم ایچ میں ماہر طبی ٹیم کی ماہرانہ دیکھ بھال میں ہیں، تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، ان کی صحت بہتر ہے، اور وہ تجویز کردہ علاج کے کورس پر اچھی طرح سے ردعمل ظاہر کر رہے ہیں، یہ ہسپتال میں داخلہ ان کے حاضر سروس معالجین کی طرف سے دی گئی احتیاطی اور معیاری طبی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔

تمام متعلقہ دفاتر کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس معلومات کی سختی سے رازداری برقرار رکھی جائے، میڈیا یا عوامی فورمز میں کوئی انکشاف اس وقت تک نہ کیا جائے جب تک کہ وزیر اعظم کے دفتر کے میڈیا ونگ یا وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے سرکاری طور پر اجازت نہ دی جائے۔

یہ مراسلہ دستخط کنندہ کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے اور یہ صرف متعلقہ محکموں کے درمیان اندرونی رابطہ کاری کے لیے ہے۔’

اس دستاویز پر وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری اسد رحمان گیلانی کے دستخط تھے۔

اس پوسٹ کو 171000 سے زیادہ بار دیکھا گیا۔

یہ دعویٰ دیگر بھارتی اکاؤنٹس نے بھی شیئر کیا، جیسا کہ یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے، جن پر بالترتیب 764,000 اور 74,000 سے زیادہ ویوز آئے۔

فیکٹ چیک

اس دعوے کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا، جس کی وجہ اس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی مقبولیت، پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان رونما ہونے والے واقعات میں عوام کی گہری دلچسپی اور اس معاملے کی حساسیت تھی، کیونکہ اس کا براہ راست تعلق وزیر اعظم کی صحت سے تھا۔

نوٹیفکیشن میں اسد رحمٰن گیلانی کو وزیر اعظم کا پرنسپل سیکرہٹری بتایا گیا تھا، تاہم سرچ کرنے پر 18 مارچ 2025 کی ڈان کی ایک نیوز رپورٹ سے تصدیق ہوئی کہ اسد رحمٰن گیلانی کا تبادلہ کردیا گیا تھا اور اس کے بعد سے یہ عہدہ ہی ختم کر دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم آفس کے ایک اہلکار نے ڈان کے نمائندے ثناء اللہ خان کو یہ بھی بتایا کہ وائرل نوٹیفکیشن جعلی ہے۔

مزید برآں، وزیر اعظم شہباز کے کسی حالیہ صحت کے خدشات یا مسائل یا ان کے ہسپتال میں داخل ہونے کی کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔

اس کے برعکس،جس دن جعلی نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر گردش کرنا شروع ہوا اس روز وزیر اعظم شہباز سرکاری فرائض میں فعال طور پر مصروف تھے، جن میں 28 اپریل کو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شرکت بھی شامل تھی۔

جانچ پڑتال کا نتیجہ : گمراہ کُن

لہذا، فیکٹ چیک نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وزیر اعظم شہباز کے سی ایم ایچ راولپنڈی میں داخل ہونے کے بارے میں پی ایم او سے ایک نوٹیفکیشن کے اجرا کے بارے میں دعویٰ غلط ہے، وائرل نوٹیفکیشن جعلی ہے اور وزیر اعظم معمول کے مطابق اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 12 جون 2025
کارٹون : 11 جون 2025