ایف بی آر کو 10 ماہ کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 831 ارب کے شارٹ فال کا سامنا

شائع May 1, 2025
کسٹمز کی وصولی ہدف سے 228 ارب روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ہدف سے 156 ارب روپے کم وصول ہوئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
کسٹمز کی وصولی ہدف سے 228 ارب روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ہدف سے 156 ارب روپے کم وصول ہوئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں وصولیوں کے ہدف سے تقریباً 831 ارب روپے پیچھے رہ گیا، جس کی بنیادی وجہ درآمدی حجم میں کمی اور توقع سے کم افراط زر ہے، جس کی وجہ سے سیلز ٹیکس وصولی متاثر ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے جولائی تا اپریل مالی سال 25 کے دوران 9 ہزار 299 ارب روپے جمع کیے، جب کہ بجٹ کا ہدف 10 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اس عرصے میں وصولی گزشتہ سال کے 7 ہزار 350 ارب روپے کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ ہے۔

ماہانہ بنیادوں پر ایف بی آر نے اپریل میں 963 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 846 ارب روپے وصول کیے، جو 117 ارب روپے کے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے، تاہم بدھ کو جاری ہونے والے عبوری اعداد و شمار کے مطابق یہ وصولیاں ایک سال قبل جمع ہونے والے 651 ارب روپے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہیں۔

ایک ٹیکس عہدیدار نے بتایا کہ کم افراط زر اور معاشی سست روی کے باوجود اپریل میں محصولات کی وصولی میں 30 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ خاص طور پر شوگر سیکٹر اور کچھ دیگر شعبوں میں نفاذ کی کوششوں میں اضافہ ہے۔

آئی ایم ایف نے مالی سال 25 کے لیے ایف بی آر کے محصولات کی وصولی کے ہدف پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 12 ہزار 913 ارب روپے سے کم کرکے 12 ہار 333 ارب روپے کردیا ہے، آئی ایم ایف نے ہدف کو مزید نیچے ایڈجسٹ کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا، تاہم وزیر اعظم کا اصرار ہے کہ ایف بی آر اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے۔

اس کمی کی بنیادی وجہ درآمدی ٹیکس وصولی میں کمی، مینوفیکچرنگ کی سست نمو اور غیر متوقع طور پر کم افراط زر ہے، جو دہائیوں میں سب سے کم سنگل ہندسوں تک گر گئی ہے۔

ایف بی آر نے مالی سال 2025 کے 10 ماہ میں ٹیکس دہندگان کو 427 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگی کی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 422 ارب روپے کے مقابلے میں 1.18 فیصد زیادہ ہے، تاہم اپریل میں 43 ارب روپے واپس کیے گئے جو گزشتہ سال کے برابر ہیں۔

جولائی تا اپریل انکم ٹیکس وصولیاں 4 ہزار 479 ارب روپے رہیں جو 4 ہزار 152 ارب روپے کے ہدف سے 327 ارب روپے زیادہ ہیں، انکم ٹیکس وصولی میں گزشتہ سال کے 3 ہزار 505 ارب روپے کے مقابلے میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔

مالی سال 2025 کے 10 ماہ کے دوران سیلز ٹیکس وصولی ہدف سے 774 ارب روپے کم رہی، جو 3 ہزار 948 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 3 ہزار 174 ارب روپے ہے، سیلز ٹیکس وصولی میں گزشتہ سال کے 2 ہزار 498 ارب روپے کے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔

مالی سال 2025 کے 10 ماہ میں کسٹمز کی وصولی متوقع ہدف سے 228 ارب روپے کم ہو کر ایک ہزار 43 ارب روپے رہ گئی، جب کہ ہدف ایک ہزار 271 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا، گزشتہ سال کے 894 ارب روپے کے مقابلے میں کسٹمز کی وصولی میں 17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

مالی سال 2025 کے 10 ماہ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی ہدف سے 156 ارب روپے کم ہو کر 603 ارب روپے رہ گئی، ایکسائز ڈیوٹی میں گزشتہ سال کے 453 ارب روپے کے مقابلے میں 33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025