وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا ایف ایم ریڈیو اسٹیشنز پر بھارتی گانوں کی نشریات بند کرنے کا خیرمقدم

شائع May 1, 2025
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی جانب سے پاکستانی ایف ایم ریڈیو اسٹیشنوں پر بھارتی گانے نشر کرنے پر پابندی کے فیصلے کو سراہا ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت نے پاکستان پر 22 اپریل کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسلام آباد نے اس حملے میں کسی بھی طرح ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان نے کہا کہ اس کی افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں، جبکہ بھارتی وزیر اعظم نے بھی اپنی فوج کو ’ آپریشنل آزادی’ دے دی ہے۔

بدھ کی صبح کے ابتدائی اوقات میں پاکستان نے کہا کہ اسے اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں بھارت کی طرف سے دراندازی کا خدشہ ہے، جس کے بعد ممکنہ فوجی تصادم کو روکنے کے لیے دیگر ممالک کے سفارتی چینلز کو متحرک کیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے پی بی اے کے سیکریٹری جنرل شکیل مسعود کو خط لکھا ہے جس میں تیزی سے بدلتی ہوئی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ’ پی بی اے کے اصولی فیصلے’ کی تعریف کی گئی۔

خط میں لکھا تھا،’ یہ محب وطن اقدام انتہائی قابل ستائش ہے اور پوری قوم کے اجتماعی جذبات کی عکاسی کرتا ہے، اس اقدام سے پی بی اے کی جانب سے قومی یکجہتی کے مضبوط احساس کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں پی بی اے کے ازخود کیے گئے اقدام کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں جس نے قوم کے وقار اور خودمختاری کو قائم رکھا ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم سب ایسے آزمائشی وقت میں قومی اتحاد کو فروغ دینے اور بنیادی اقدار کی حمایت کرنے میں متحد ہیں۔

وزارت اطلاعات و نشریات نے ’ تمام میڈیا اسٹیک ہولڈرز کی ان کوششوں کو فخر کے ساتھ تسلیم کیا جو وہ قومی مفاد میں کام کرتے رہتے ہیں اور اتحاد، امن اور حب الوطنی کو فروغ دینے کی حکومتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ۔’

پاکستانی ریڈیو پر بھارتی گانوں پر پابندی کا یہ اقدام بھارت کی جانب سے پاکستانی تفریحی چینلز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ماہرہ خان، ہانیہ عامر، علی ظفر اور دیگر کئی شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 جولائی 2025
کارٹون : 14 جولائی 2025