بھارتی میڈیا کا بیانیے کی جنگ میں پاکستانی برتری کا اعتراف
بھارتی میڈیا نے بیانیےکی جنگ میں پاکستانی برتری کا اعتراف کر لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق بھارتی صحافی پالکی شرما نے اعتراف کیا کہ پہلگام واقعے پرعالمی نشریاتی اداروں نے بھارتی بیانیے کے بجائے پاکستانی موقف کو ترجیح دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح بی بی سی سمیت دنیا بھر کے جرائد اور نشریاتی ادارے پاکستانی موقف کی تائید کرتے نظر آئے۔
بھارتی صحافی کے مطابق پاکستان عالمی رائے عامہ ہموار کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے اور یہ صورتحال بھارت کے لیے تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے جبکہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جس کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
30 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے خبردار کیا تھا کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت پہلگام واقعے کو جواز بنا کر اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات نے دوٹوک پیغام دیا تھا کہ کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
عطا اللہ تارڑ نے رات گئے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ پاکستان، بھارت کا خطے میں مدعی، منصف اور جلاد کا خود ساختہ کردار سختی سے مسترد کرتا ہے۔













لائیو ٹی وی