پی ٹی آئی کا پاک-بھارت صورتحال پر حکومتی بریفنگ میں شرکت سے انکار
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال پر حکومت کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی تاہم پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ چونکہ یہ محض ایک حکومتی بریفنگ ہے، اس میں کوئی قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر آتی ہے اور نہ ہی حکومت کی عمران خان جیسے اہم قومی رہنما کو شامل کرنے کی نیت ہے لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ اس بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کی شرکت ضروری نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی دوٹوک اور غیر مبہم الفاظ میں مذمت کی ہے جب کہ جیل میں قید عمران خان نے بھی قوم کے نام اپنے پیغامات میں واضح طور پر نہ صرف دہشت گردی کی مذمت کی ہے بلکہ قومی یکجہتی، اتحاد اور داخلی استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف کا واضح موقف ہے کہ کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں ہم ملک اور قوم کے دفاع کے لیے صفِ اول میں کھڑے ہوں گے۔
مزید کہا ’اس قومی مؤقف کو ہم نے اپنے یومِ تاسیس کے موقع پر بھی واضح کیا، جب پاکستان تحریک انصاف نے ایک باقاعدہ قرارداد منظور کی، جس میں پارٹی نے بھارتی جارحیت اور پروپیگنڈا سے متعلق اپنے اصولی مؤقف کو پوری قوم کے سامنے رکھا‘۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حالیہ حساس حالات میں حکومت کو فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانی چاہیے تھی، تاکہ تمام قومی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا۔

تاہم، بدقسمتی سے حکومت نے یہ موقع ضائع کردیا اور اے پی سی کے بجائے ایک حکومتی وزیر کی طرف سے یک طرفہ بریفنگ دی جا رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عمران خان نے ہمیشہ قومی اتحاد، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور سیاسی استحکام کی بات کی ہے، اور وہ کسی قسم کی تقسیم، تفرقہ یا کمزوری کے حامی نہیں رہے لہذا ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف اس حکومتی بریفنگ میں شرکت نہیں کرے گی۔
عظمیٰ بخاری کا ردعمل
دوسری جانب، وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تحریک انصاف اپنی حکومت میں کسی بریفنگ میں نہیں بیٹھے تھے اور رونا روتے تھے کیا کروں جنگ کرلوں؟
عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف کی جانب سے سیکیورٹی بریفننگ کی میٹنگ کے بائیکاٹ پر ردعمل میں کہا کہ ان سے اور توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ اپنے ٹائیگر ابھی بھی ملک اور اداروں کے خلاف جنگ برپا کئے ہوئے ہیں، یہ یہی کرسکتے ہیں کیوں کہ یہ کبھی پاکستانی بن کر نہیں سوچ سکتے، ہرجگہ گھٹیا حرکتیں،افسوس صد افسوس ہے۔













لائیو ٹی وی