بھارت کی آبی دہشتگردی، بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان آنے والا پانی روکنا شروع کر دیا

شائع May 5, 2025
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے پانی روکنے کے اقدام کو جنگی اقدام تصور کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا — فائل فوٹو
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے پانی روکنے کے اقدام کو جنگی اقدام تصور کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا — فائل فوٹو

بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کرتے ہوئے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف آنے والا پانی روکنا شروع کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بھارتی اقدام کے باعث دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آرہی ہے، محکمہ انہار کے مطابق دریائے چناب میں گزشتہ روز ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 87 ہزار کیوسک تھی جو آج صرف 10 ہزار 800 کیوسک رہ گئی۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت اگلے قدم کے طور پر مقبوضہ کشمیر کے کشن گنگا ڈیم میں بھی پانی روکنے جارہا ہے، جس کے بعد دریائے جہلم میں پانی کم ہونے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔

جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025