کراچی: اے ٹی سی کی ارمغان اور والد کیخلاف غیرقانونی اسلحہ کیس ختم کرنے سے معذرت

شائع May 5, 2025
ملزم ارمغان کو ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا
— فائل فوٹو
ملزم ارمغان کو ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا — فائل فوٹو

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر ارمغان اور والد کامران اصغر قریشی کے خلاف مقدمہ ختم کرنے کی درخواست سننے سے معذرت کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ارمغان اور اس کے والد کامران اصغر قریشی کی غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ ختم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

یہ درخواست ملزمان کے وکیل خرم عباس اعوان نے دائر کی تھی۔

عدالت نے کہا کہ مقدمہ ختم کرنا ہمارا دائرہ اختیار نہیں، ہمارا صرف ریمانڈ کا اختیار تھا، عدالت نے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ درخواست متعلقہ عدالت میں دائرکریں۔

ارمغان اور اس کے والد کامران اصغر قریشی کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنےکا مقدمہ درج ہے۔

کیس کا پس منظر

یاد رہے کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی ) سی آئی اے مقدس حیدر نے 14 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ڈیفنس کا رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو لاپتا ہوا تھا، مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا، تاوان کی کال ملنے پر مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔

اے وی سی سی نے 9 فروری کو ملزم کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا، اس دوران ملزم ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہوگیا تھا۔

ملزم کو کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد گرفتار کیاگیا تھا، بعد ازاں دوران تفتیش ملزم ارمغان اور اس کے والد کیخلاف ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے، جن میں منشیات فروشی، غیرقانونی کال سینٹرز اور غیر ملکیوں کے ساتھ مالی فراڈ کے علاوہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزامات بھی شامل ہیں۔

بعد ازاں پولیس نے ملزم کے والد کامران اصغر قریشی کو بھی منشیات اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں گرفتار کرلیا تھا، دونوں باپ بیٹوں کے خلاف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025