بھارت کے جارحانہ بیانات اور اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے، صدر زرداری
صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاکستان میں چین کے سفیر چیانگ زئے ڈونگ نے ایوان صدر میں ملاقات کی ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے ’پی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر آصف زرداری اور چینی سفیر کی ملاقات میں دو طرفہ اہمیت کے امور، پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے بھارتی حکومت کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
چینی سفیر نے چین اور پاکستان کے درمیان پائیدار اور آزمودہ دوستی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ’آہنی برادر‘ ہیں۔
چینی سفیر نے پاکستان کے نقطہ نظر کو چین کے ساتھ شیئر کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چین، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی دونوں ممالک کی مشترکہ خواہش کے حصول کے لیے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کرے گا۔
صدر آصف زرداری نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر چینی حکومت کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
خیال رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
یورپی یونین، چین، امریکا، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس ، خلیج تعاون کونسل نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے۔













لائیو ٹی وی