بھارت نے پاکستان کو اطلاع دیے بغیر مقبوضہ کشمیر میں 2 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر کام شروع کر دیا

شائع May 6, 2025
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کم ہونا خطے اور سب کے مفاد میں ہے
— فائل فوٹو
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کم ہونا خطے اور سب کے مفاد میں ہے — فائل فوٹو

بھارت نے پاکستان کو اطلاع دیے بغیر مقبوضہ کشمیر میں 2 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر کام شروع کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بھارت پاکستان کو اطلاع دیے بغیر مقبوضہ کشمیر میں دو پن بجلی منصوبوں پر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھا رہا ہے، سندھ طاس معاہدہ بھارت کو پابند کرتا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا۔

بھارت نے دریائے چناب پر بنے بگلیہار ڈیم کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند کر دیے، تاہم دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ گزشتہ روز کی نسبت بڑھ کر 27 ہزار 300 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ہیڈ مرالہ سے پانی کا اخراج شروع کر دیا گیا ہے۔

اتوار کو بھارت نے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف آنے والا پانی روکنا شروع کیا تھا، جس کے بعد دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آرہی تھی۔

بھارت نے دریائے چناب میں 2 دن میں مجموعی طور پر 35 ہزار 600 کیوسک پانی کا بہاؤ کم کیا، جس کے بعد پانی کی آمد صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گئی تھی۔

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بھارت آبی جارحیت میں مزید آگے بڑھتے ہوئے کشن گنگا ڈیم سے بھی پانی روکنے جارہا ہے، جس کے بعد دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ مزید کم ہو نے کا خدشہ ہے۔

محکمہ آبپاشی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 27 ہزار 300 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، پانی کے بہاؤ میں اضافے کے بعد ہیڈ مرالہ سے پانی کا اخراج شروع کر دیا گیا، گزشتہ روز ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 4 ہزار کیوسک سے بھی نیچے چلا گیا تھا۔

ہیڈ مرالہ پر پانی کا اخراج صفر ہونے سے دریائے چناب کا بیڈ خالی ہوگیا تھا۔

پانی کے حق دفاع کیلئے تمام آپشنز موجود ہیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کو ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، پاک-بھارت کشیدگی کم ہونا خطے اور سب کے مفاد میں ہے۔

اپنے ایک بیان میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش سے پوری قوت سے نمٹا جائے گا، اپنے پانی کے حق کے دفاع کے لیے تمام آپشنز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصدقہ رپورٹس تھیں لیکن بھارت میں حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی، کوئی جارحیت ہوئی تو مکمل طور پر تیار ہیں، ہمارا جواب ان کی نسلوں کو یاد رہے گا۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025