پاک بحریہ نے بھارت کے جاسوس طیارے ’پی 81‘ کا سراغ لگا لیا، مسلسل نگرانی
پاک بحریہ نے بھارتی جاسوس طیارے پی 81 کا سراغ لگایا اور کامیابی کے ساتھ مسلسل نگرانی میں رکھا۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نیوی نے 4 اور 5 مئی کی درمیانی شب بھارتی طیارے پی 81 کا سراغ لگاکر مسلسل نگرانی کی، پاک بحریہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
بھارتی بحریہ کے زیر استعمال امریکی ساختہ ’پی 81‘ میری ٹائم پیٹرول ایئرکرافٹ نگرانی اور جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ترک، عمانی سفرا کی نیول چیف سے ملاقاتیں
دوسری جانب ترکیہ اور عمان کے سفرا نے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے نیول ہیڈکوارٹرز میں ملاقاتیں کیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیول چیف نے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پیٹرولز کے ذریعے خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی، دونوں سفرا نے خطے میں بحری سیکیورٹی اور استحکام کے حوالے سے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور دوست ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کے دائرہ کار کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات پہلگام واقعے کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہیں، دونوں ملکوں میں اس وقت ہائی الرٹ ہے، عالمی برادری ایٹمی قوت کے حامل ایشیائی پڑوسیوں میں کشیدگی کم کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔













لائیو ٹی وی