’ آپ کے مرنے میں دو گھنٹے رہ گئے’ بشریٰ انصاری کی جاوید اختر پر تنقید
سینئر اداکارہ و لکھاری بشریٰ انصاری نے بھارتی مصنف جاوید اختر کو پاکستان پر تنقید کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے لیے پیغام جاری کیا ہے کہ ان کے مرنے میں دو گھنٹے رہ گئے لیکن ان کی ہرزہ سرائی بند نہیں ہو رہی۔
بشریٰ انصاری نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حال ہی میں بڑھنے والی کشیدگی پر بات کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کا واقعہ بھارت نے خود کیا، بھارت کو مسلمانوں کو تنگ کرنے کا بہانا چاہیے تھا، اس نے ایسا ہی کیا۔
اداکارہ کے مطابق بھارت اب اپنے ہی ملک کے مسلمان شہریوں کے لیے زمین تنگ کر رہا ہے، ایک ایک سال کے بچوں کو اپنی ماؤں سے الگ کیا جا رہا ہے۔
اسی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک نام نہاد لکھاری نے تو حد ہی کردی، وہ بولتے جا رہے ہیں، انہیں شرم بھی نہیں آ رہی۔
بشریٰ انصاری نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ اس لکھاری کو مسلمان ہونے کے ناطے ممبئی میں کرائے پر گھر نہیں مل رہا تھا اور اب وہ ہی پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اگل رہے ہیں۔
اداکارہ نے جاوید اختر کا نام لیے بغیر انہیں طعنہ دیا کہ ایسا بھی کیا ڈرنا کہ دوسروں پر الزام تراشی کی جائے۔
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ انہیں بھی نصیر الدین شاہ سمیت دیگر مسلمانوں کی طرح خاموش رہنا چاہیے تھا، اگر وہ سچ نہیں بول سکتے تو وہ بھی دوسروں کی طرح خاموش رہتے، باقی بھی تو خاموش ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرتے، ایسے ہی لوگ اور حکومت ان کے درمیان نفرتیں اور دراڑیں پیدا کر رہی ہے۔
اداکارہ نے بھارتی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور اینکر ارناب گوسوامی کو چیخنے والا ذہنی مریض قرار دیا جب کہ انہوں ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو ہر وقت پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہیں۔
بشری انصاری نے جاوید اختر کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کے مرنے میں دو گھنٹے رہ گئے لیکن اس باوجود وہ باز نہیں آ رہے، ہر وقت زبان چلاتے رہتے ہیں، عجیب شخص ہے۔
خیال رہے کہ جاوید اختر نے پہلگام حملے کے بعد کہا تھا کہ اس وقت پاکستانی اداکاروں کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے جب کہ ہمیشہ پاکستانی اداکار بھارت آتے ہیں جب کہ بھارتی اداکار وہاں نہیں جاتے۔
انہوں نے پاکستان اور بھارت کے فنکاروں کے ایک دوسرے کے ممالک میں کام کرنے کو ’ون وے ٹریفک‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ نصرت فتح علی خان سے لے کر مہدی حسن تک پاکستانی فنکار بھارت آئے لیکن بھارتی فنکار پاکستان کبھی نہیں گئے۔













لائیو ٹی وی