ٹیرف کے معاملے پر امریکی انتظامیہ سے رابطہ ہے، جلد فائدہ مند حل تلاش کرلیا جائے گا، وزیراعظم

شائع May 6, 2025
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے امریکا پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف کے مسئلے پر امریکی انتظامیہ سے رابطہ ہے اور جلد اس کا فائدہ مند حل تلاش کرلیا جائے گا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی چیمبر آف کامرس کی امریکا-پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات کی۔

وفد میں سینئر نائب صدر ایشیا-امریکا چیمبر آف کامرس چارلس فریمین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایشیا و صدر پاکستان-امریکا بزنس کونسل اسپیرینزا گومیز، ڈائریکٹر گورنمنٹ افیئرز ایبٹ انڈسٹریز ہینی ہینسر، ہیڈ آف پبلک پالیسی یوریشیا ایپل ایسرا کونی اور دیگر شامل تھے۔

پاکستان کی جانب سے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری شامل تھے۔

اس کے علاوہ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد مگسی، وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفیٰ کمال، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی، وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق فاطمی، ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ملاقات کے دوران وفد نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے ایک پر کشش ملک ہے اور پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امریکا -پاکستان بزنس کونسل کا پاکستان اور امریکا کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ہے، یہ کونسل دونوں ممالک کے درمیان روابط کو آسان بنانے، شراکت داری کے استحکام اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 80 سے زائد امریکی کمپنیوں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک محفوظ اور منافع بخش ملک ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان میں ملازمتیں پیدا کرنے، ریونیو میں حصہ ڈالنے اور علاقائی منڈیوں میں برآمدات بڑھانے کے لئے آپ کی کاوششوں کو سراہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اقتصادی اور اسٹریٹجک شراکت داری کی ایک طویل تاریخ ہے، ہم امریکی حکومت اور کاروباری اداروں کے ساتھ دہائیوں پر محیط تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کے فروغ سے ہم اپنے لوگوں کی بہبود، اپنے کاروبار کے منافع اور مشترکہ خوشحالی کے لئے دونوں ممالک میں کاروبار کے لئے باہمی طور پر فائدہ مند مواقع پیدا کر سکتے ہیں، ہماری شراکت باہمی طور پر فائدہ مند ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار امریکی کپاس کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی حکومت امریکی حکومت، کاروباری اداروں، سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کے ساتھ تعمیری شراکت داری کی خواہشمند ہے تاکہ دوطرفہ تجارت، اشیا اور خدمات خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مارکیٹ نئی بیرونی سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے، حکومت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لئے ون ونڈو آپریشنز کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔

مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہے اور عالمی مالیاتی ادارے بھی پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں، فچ نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو ٹرپلس سی پلس سے بی مائنس میں اپ گریڈ کر دیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مزید ایک فیصد کمی کرتے ہوئے پالیسی ریٹ 11 فیصد کر دیا ہے جو صنعتی اور کاروباری شعبے کے لئے انتہائی خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کاوشوں کا مقصد ریگولیٹری عمل میں سہولیات کی فراہمی، شفافیت کا فروغ اور بیوروکریٹک مسائل کو ختم کرکے کاروباروں کے لئے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ٹیرف کے مسئلے پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور امید ہے کہ اس کا باہمی طور پر فائدہ مند حل تلاش کر لیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025