حج کیلئے جانے والی انڈونیشین خاتون مدینہ اترتے ہی انتقال کرگئیں
اپنے شوہر کے ہمراہ حج کے لیے جانے والی انڈونیشیا کے مشرقی جاوا کے شہر سیدوارجو سے تعلق رکھنے والی 65 سالہ دائمہ سعودی عرب پہنچتے ہی انتقال کرگئی جس کے بعد ان کی نماز جنازہ مسجد نبوی میں ادا کی گئی اور ان کی تدفین جنت البقیع میں کی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا سمیت دنیا بھر کے مسلمان مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔
تاہم، انڈونشیا کے وسطی صوبے جاوا سے تعلق رکھنے والے خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ حج کی ادائیگی کے لیے اپنے ملک سے روانہ ہوئی تاہم وہ مقدس سرزمین پر لینڈ کرتے ہی دنیا فانی سے کوچ کرگئیں۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کا انتقال صبح 3:12 پر اُس وقت ہوا جب وہ ان کا جہاز مدینہ منورہ لینڈ کرگیا۔
ڈاکٹروں نے ایک دن بعد دائمہ کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جس کے مطابق خاتون کی موت کی وجہ پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) تھی، لیکن اصل وجہ شاید دل کا دورہ تھا۔
انڈونشییا کی حج مینجمنٹ کمیٹی کے ایک ترجمان کے مطابق مرحومہ کے شوہر نے بتایا کہ فضائی سفر کے دوران ان کی اہلیہ بالکل ٹھیک لگ رہی تھیں اور انہوں نے کسی قسم کی طبی شکایت نہیں کی تھی، تاہم ہوائی جہاز سے اترنے سے انہوں نے واش روم استعمال کیا اور واپسی پر انہوں نے چکر آنے کی شکایت کی، جس کے بعد وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں۔
بعد ازاں، مرحومہ کی نمازہ جنازہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں ادا کی گئی، جس کے بعد انہیں مدینہ کے جنت البقیع قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ دائمہ رواں سال کے حج سیزن کے دوران سعودی عرب میں انتقال کرنے والی پہلی انڈونیشن خاتون بن گئیں۔
وزارتِ مذہبی امور نے 2024 کے حج سیزن کے دوران کم از کم 461 انڈونیشی حجاج کی اموات ریکارڈ کی تھیں جن میں سے بیشتر کی اموات ڈی ہائیڈریشن کی وجہ سے ہوئی تھی، کیونکہ گزشتہ سال سعودی عرب میں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔