برآمدات کے فروغ کیلئے 5 سالہ ٹیرف اصلاحات کے منصوبے کی منظوری

شائع May 16, 2025
اصلاحات کے پہلے مرحلے میں 0، 5، 10، 15 اور 20 فیصد کے سلیب کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی کا آسان ڈھانچہ متعارف کرایا گیا ہے — فوٹو: پی آئی ڈی
اصلاحات کے پہلے مرحلے میں 0، 5، 10، 15 اور 20 فیصد کے سلیب کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی کا آسان ڈھانچہ متعارف کرایا گیا ہے — فوٹو: پی آئی ڈی

ایک اہم پالیسی تبدیلی میں وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی بجٹ 26-2025 میں اعلان کیے جانے والے جامع پانچ سالہ ٹیرف اصلاحات کے منصوبے کی منظوری دی، جس کا مقصد کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی، خام مال اور نیم تیار اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی، اور مخصوص صنعتوں کے لیے مجموعی محصولات کے تحفظات میں مرحلہ وار کمی کرنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اصلاحات کے پہلے مرحلے میں، جو اگلے بجٹ کے ساتھ شروع کیا جائے گا، 0، 5، 10، 15 اور 20 فیصد کے سلیب کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی کا آسان ڈھانچہ متعارف کرایا گیا ہے۔ موجودہ 16 فیصد سلیب کو 15 فیصد تک کم کیا جائے گا، جبکہ 11 فیصد کی شرح 10 فیصد تک گر جائے گی۔ 3 فیصد سلیب کو ختم کر دیا جائے گا اور مصنوعات یا تو زیرو ڈیوٹی کیٹیگری یا 5 فیصد کے نئے سلیب میں منتقل ہو جائیں گی۔

ڈان کی طرف سے دیکھی جانے والی مجوزہ ٹیرف تبدیلی آئندہ بجٹ میں 4 ہزار 294 ٹیرف لائنوں پر 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس پلان میں 545 ٹیرف لائنوں پر اضافی کسٹم ڈیوٹی کو 4 سے 2 فیصد پر لانے، 2 ہزار 227 ٹیرف لائنوں پر 6 سے 4 فیصد کرنے، اور 20 فیصد سے اوپر کی کسٹم ڈیوٹی سے مشروط تمام مصنوعات کے لیے 7 سے 6 فیصد کرنا بھی شامل ہے۔

حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کرنے کے لیے تیار ہے جو اس وقت مختلف مصنوعات پر 90 فیصد تک پہنچ جاتی ہے، جنہیں زیادہ سے زیادہ 30 فیصد تک لایا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی ملک میں صنعتی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ٹیرف میں بڑی اصلاحات کی حمایت کی ہے۔

اگلے سال کے بجٹ میں مزید خاطر خواہ کٹوتی کا امکان ہے، جبکہ منصوبے کے آخری تین سالوں میں ٹیرف میں بتدریج، لیکن معمولی کمی دیکھنے کو ملے گی۔

تخمینوں کے مطابق اس ٹیرف کی معقولیت سے منصوبے کے مکمل نافذ ہونے تک برآمدات میں تقریباً 5 ارب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے، جس سے عالمی تجارتی پوزیشن کو مزید مسابقتی کرنے کی طرف پاکستان کی مہم کو تقویت ملے گی۔

پانچ سالہ روڈ میپ

آٹو، آئرن اور اسٹیل، ٹیکسٹائل، کیمیکلز اور پلاسٹک جیسی صنعتیں جو فی الحال 100 فیصد اور 150 فیصد کے درمیان موثر ٹیرف کی شرح سے محفوظ ہیں، ان شرحوں میں کمی کرکے 50 سے 60 فیصد تک لائی جائیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی ترجیح درآمدی متبادل سے ہٹ کر برآمدات پر مبنی ترقی کی حکمت عملی کی طرف جانا ہے۔

اپنے بلند حوصلہ اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت، حکومت نے پانچ سالوں کے اندر سادہ اوسط ٹیرف کو موجودہ 19 فیصد سے کم کرکے 9.5 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

منصوبے میں ایک اہم ایڈجسٹمنٹ میں ڈیوٹی سلیبس کی تنظیم نو، 0، 3، 11، 16 اور 20 فیصد کے موجودہ سلیب کو 0، 5، 10 اور 15 فیصد کے ہموار نظام کے ساتھ تبدیل کرنا شامل ہے۔ یہ نہ صرف ٹیرف ڈھانچے کو سادہ بنائے گا بلکہ یقینیت، شفافیت اور کاسکیڈنگ مارجنز بھی فراہم کرے گا جو انتظام میں آسان اور تعمیل میں سہل ہوں گے۔

پانچ سالہ نفاذ کی مدت کے اختتام تک، ٹیرف میں کی جانے والی اصلاحات 15 فیصد کا ایک یکساں زیادہ سے زیادہ ڈیوٹی سلیب متعارف کرائیں گی، جس سے مخصوص شعبوں کے لیے 20 فیصد سے زائد کی جو بلند ترین ڈیوٹیاں پہلے موجود تھیں، اور بنیادی طور پر آٹو انڈسٹری پر اثر انداز ہو رہی تھیں، وہ ختم ہو جائیں گی۔

اضافی کسٹم ڈیوٹیز جو فی الحال مختلف سلیبز میں 2، 4، 6 اور 7 فیصد ہیں، اگلے تین سے چار سالوں میں مرحلہ وار صفر کر دی جائے گی۔

ریگولیٹری ڈیوٹیز، جو اس وقت مختلف مصنوعات پر 5 سے 90 فیصد تک ہیں، کو بھی پانچ سالوں میں مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا، جس سے درآمدی لاگت میں کمی آئے گی اور مارکیٹ تک رسائی میں بہتری آئے گی۔

مزید برآں، کسٹمز کا 5واں شیڈول، جو صنعت کے لیے مخصوص ٹیرف رعایتیں فراہم کرتا ہے، کو تحلیل کر دیا جائے گا، اس کے تحت آنے والی تمام مصنوعات مرحلہ وار طریقے سے پہلے شیڈول میں منتقل ہو جائیں گی۔

ٹیرف اصلاحاتی منصوبے کے مطابق، یہ رعایتیں یا تو ختم کر دی جائیں گی یا تمام صنعتوں پر یکساں طور پر لاگو ہوں گی، جس سے تمام صنعتوں میں زیادہ مساوی تجارتی پالیسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

برآمدات پر مبنی ترقی کی حکمت عملی

حکومت نے اپنی تجارتی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی لاتے ہوئے برآمدات پر مبنی ترقی کی حکمتِ عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ جامع تحقیق، کامیاب معیشتوں کے تجربات اور پاکستان کے اپنے معاشی تجربے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

ڈیوٹیز میں نمایاں کمی سے کمزور شعبوں اور صنعتوں کو مکمل مدد فراہم کی جائے گی، کاسکیڈنگ اصول برقرار رکھا جائے گا اور صنعتیں اب بھی تحفظ کی کافی زیادہ موثر شرحوں سے فائدہ اٹھائیں گی۔

موجودہ بلند، پیچیدہ، اور امتیازی ٹیرف ڈھانچے نے صرف چند بڑے کاروباروں کی حمایت کی ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ کم کارگر اور غیر پیداواری ہو گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025