پاکستان سکھ مذہب کے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ، گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کا بھارتی الزام مسترد

شائع May 20, 2025
— فائل فوٹو: ٹوئٹر
— فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان نے بھارتی آرمی افسر کی گولڈن ٹیمپل پر پاکستانی حملے کے الزامات کو مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، درحقیقت یہ بھارت ہی تھا جس نے پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارت کا الزام عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی فوجی افسر کی گولڈن ٹیمپل پر پاکستانی حملے کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان گولڈن ٹیمپل پر حملے کی کوشش کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے، گولڈن ٹیمپل سکھ عقیدے کی قابل احترام جگہ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ درحقیقت یہ بھارت ہی تھا جس نے پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارت کا الزام عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھ مذہب کے بہت سے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، پاکستانی تمام مذاہب کے مقدس مقامات کا احترام کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتریوں کا خیرمقدم کرتا ہے، پاکستان کرتارپور کوریڈور کے ذریعے گوردوارہ صاحب کرتارپور تک ویزا فری رسائی بھی فراہم کرتا ہے، گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

واضح رہے کہ آپریشن سندور میں بدترین شکست کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز وزارت خارجہ نے بھارتی میڈیا کے ان دعووں کو سختی سے مسترد کردیا تھا کہ آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے دوران پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل کا استعمال کیا گیا۔

پاکستان کا زمین سے زمین پر مار کرنے والا شاہین میزائل ٹو ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل کے استعمال کے حوالے سے بے بنیاد دعووں پر ردعمل دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا تھا۔

یہ دعوے بھارتی فوج کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے جاری کردہ ایک ویڈیو کے بعد سامنے آئے تھے، جس میں مبینہ طور پر پاکستان کے شاہین میزائل کا استعمال دکھایا گیا تھا، حقیقت واضح ہونے پر بھارتی فوج نے فوری طور پر اس گمراہ کن ویڈیو کو حذف کر دیا تھا۔

تاہم تب تک بھارتی میڈیا کے کچھ حصوں نے بغیر تصدیق کے اس جھوٹی کہانی کو پھیلا دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جون 2025
کارٹون : 15 جون 2025