بولی وڈ فلم کے پوسٹر سے ہٹائے جانے پر ماہرہ خان کا رد عمل
سپر اسٹار ماہرہ خان نے بھارتیوں کی جانب سے اپنی بولی وڈ فلم ’رئیس‘ کے پوسٹرز سے انہیں ہٹائے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ذرا بھی فرق نہیں پڑا۔
ماہرہ خان نے حال ہی میں ملیحہٰ رحمٰن کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ وہ ہمایوں سعید کی سب سے اچھی دوست نہیں ہے، بس وہ صرف دوست ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اور ہمایوں سعید ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، اس لیے فلم ’لو گُرُو‘ کی شوٹنگ میں زیادہ مسئلہ نہیں ہوا۔
ماہرہ خان نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہمایوں سعید اب بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں کہ میں انہیں ویسے ہی دیکھتی ہوں، جیسے پہلا دیکھا کرتی تھی لیکن اب ایسا نہیں۔
ان کے مطابق ہمایوں سعید کے ساتھ عزت والا رشتہ ہے لیکن بعض اوقات شاید ہمایوں سعید بھول جاتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ میں انہیں اب بھی ویسے ہی دیکھتی ہوں، جیسے کئی سال قبل دیکھتی تھی، تاہم اب ایسا نہیں۔
بولی وڈ فلم ’رئیس‘ کے پوسٹرز سے اپنی تصویر کو ڈیلیٹ کیے جانے کے سوال پر ماہرہ خان ہنس پڑیں اور کہا کہ انہیں ایک سیکنڈ کے لیے ذرا بھی برا نہیں لگا۔
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ فلموں کے پوسٹرز سے تصاویر کو ڈیلیٹ کرنا مضحکہ خیز تھا اور یہ کہ انہوں نے اس پر توجہ بھی نہ دی اور نہ ہی انہیں اس سے کوئی فرق پڑا۔
ہمایوں سعید نے بھی کہا کہ پوسٹرز سے تصاویر ہٹانا بچکانہ اور مزاحیہ بات تھی، اس میں کوئی سنجیدگی کی بات نہیں تھی۔
ماہرہ خان نے ہنستے ہوئے کہا کہ پوسٹرز سے تصاویر ہٹانا احمقانہ اور انتہائی چھوٹی مضحکہ خیز بات تھی، اس لیے انہیں ایک سیکنڈز کے لیے بھی ذرا فرق نہیں پڑا اور وہ یہ بات سن کر ہنس پڑیں۔
خیال رہے کہ ماہرہ خان نے 2016 میں شاہ رخ خان کے ساتھ ’رئیس‘ فلم میں کام کیا تھا لیکن گزشتہ ماہ اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتیوں نے انتہاپسندی کی حد کرتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کو فلموں اور گانوں کے پوسٹرز سے بھی ڈیلیٹ کردیا تھا۔
بھارتیوں نے 2016 میں ریلیز ہونے والی ماہرہ خان کی بولی وڈ فلم ’رئیس‘ کے پوسٹرز سے بھی انہیں ہٹا دیا تھا۔