• KHI: Partly Cloudy 24.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 15°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 15°C

حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا

شائع May 31, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا جس میں غزہ میں مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حماس نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز پر ثالثوں کو جواب دے دیا ہے۔

حماس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو دیے گئے جواب میں جنگ بندی کا مطالبہ شامل ہے۔

حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت وہ 10 زندہ یرغمالیوں کو رہا کریں گے اور 10 لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے کریں گے جس کے بعد صہیونی ریاست متعدد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جب کہ یہ فلسطینی گروپ کی جانب سے یہ بات اسٹیو وٹکوف کی تجویز سے مطابقت رکھتی ہے۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہنا تھا کہ یہ تجویز مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا اور ہمارے عوام وخاندانوں کے لیے امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مقصد رکھتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر کو یہ جواب ’طویل مشاورت کے بعد‘ دیا گیا ہے۔

بیان میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ حماس نے اس تجویز میں کوئی تبدیلی مانگی ہے، تاہم بات چیت سے واقف ایک فلسطینی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ حماس نے کچھ ترامیم کی خواہش ظاہر کی ہے، تاہم اس کا جواب مثبت تھا۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیر اعظم کے آفس نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

اسرائیلی میڈیا نے رواں ہفتے کے آغاز میں اطلاع دی تھی کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ میں قید یرغمالیوں کے خاندانوں کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کے ایلچی کی پیش کردہ تجویز کو قبول کر لیا ہے، البتہ وزیر اعظم کے دفتر نے اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث مارچ میں ختم ہونے والی جنگ بندی کی دوبارہ بحالی کی کوششوں کو روک دیا تھا۔

اسرائیل بضد ہے کہ حماس مکمل طور پر ہتھیار ڈالے، ایک عسکری و حکومتی قوت کے طور پر تحلیل ہو جائے، اور غزہ میں موجود باقی 58 یرغمالیوں کو واپس کرے۔

تاہم، حماس نے ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو غزہ سے اپنی فوجیں نکالنی ہوں گی اور جنگ ختم کرنے کا وعدہ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے صہیونی ریاست نے فلسطینی شہریوں پر نہ ختم ہونے والے مظالم کا سلسلہ شروع کیا تھا، جس کے نتیجے میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025