روس کا یوکرین کے شہر خارکیف پر حملہ، تین افراد ہلاک، 22 زخمی
روس نے یوکرین کے شہر خارکیف پر ڈرون، میزائل اور گائیڈڈ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور ڈیڑھ ماہ کے بچے سمیت 22 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق خارکیف یوکرین کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے، جو روسی سرحد سے صرف چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، یہ شہر تین سال سے زیادہ کی جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کی زد میں رہا ہے۔
خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے ٹیلیگرام میسنجر پر کہا کہ مکمل جنگ کے آغاز کے بعد سے خارکیف اس وقت سب سے زیادہ طاقتور حملے کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات بھر شہر میں درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور روسی فوجی نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور گائیڈڈ فضائی بموں سے حملہ کیا۔
ایہور تیریخوف نے نوٹ کیا کہ کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتوں، تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔
خارکیو کے گورنر اولیح سینیہوبوف نے کہا کہ شہر کے ایک صنعتی انفرااسٹرکچر پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ لگ گئی، انہوں نے مزید کہا کہ ملبے تلے اب بھی لوگ موجود ہو سکتے ہیں۔
یوکرین کی فوج نے کہا کہ روس نے رات بھر یوکرین کے خلاف 206 ڈرون، 2 بیلسٹک اور 7 دیگر میزائل داغے۔
مزید بتایا کہ یوکرین کے فضائیہ نہ دفاع کرتے ہوئے 87 ڈرونز کو مار گرایا جبکہ دیگر 80 ڈرون ضائع ہو گئے۔
یوکرینی فوج نے بتایا کہ دس مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔












لائیو ٹی وی