ہانیہ عامر اور فواد خان پر بے جا تنقید تکلیف دہ تھی، فیصل قریشی

شائع June 9, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

سینئر اداکار فیصل قریشی نے ساتھی اداکاروں فواد خان اور ہانیہ عامر کی طرفداری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے بعد دونوں اداکاروں پر بے جا تنقید تکلیف دہ تھی۔

فیصل قریشی نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان اپریل کے اختتام اور مئی کے آغاز میں ہونے والی کشیدگی کے درمیان شوبز شخصیات پر بے جا کی جانے والی تنقید پر بھی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ فواد خان کو اندازہ نہیں تھا کہ ان کی فلم ریلیز کے لیے تیار ہوگی تو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فواد خان نے 6 سے 7 مہینے لگا کر فلم میں کام کیا، وقت دیا، بڑی محنت کی لیکن عین وقت پر برا ہوگیا اور سب اس کے خلاف ہوگئے۔

ان کے مطابق فواد خان بھارتی فلم میں کام کر رہے تھے، اس لیے ممکنہ طور پر انہیں اپنی پی آر ٹیم نے اپریل کے اختتام پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے فائرنگ کے واقعے پر ٹوئٹ کرنے کا کہا ہو اور انہوں نے پی آر ٹیم کے کہنے پر ٹوئٹ کی ہو۔

فیصل قریشی کا کہنا تھا کہ فواد خان کو پہلی ٹوئٹ کرتے وقت اندازہ نہیں ہوگا کہ آگے چل کر کیا ہونا ہے اور پھر چند دن میں حالات مزید خراب ہوئے اور پھر انہوں نے پاکستان کی حمایت میں بھی ٹوئٹ کی۔

انہوں نے اداکار پر بے جا تنقید کو تکلیف دہ اور باعث شرم قرار دیا اور ساتھ ہی نادیہ خان کا نام بھی لیا اور کہا کہ انہوں نے اداکاروں کے نام لے لے کر ان پر تنقید کی جو کہ غلط کام ہے۔

اسی حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے فیصل قریشی نے کہا کہ ہانیہ عامر کے ساتھ جو کیا گیا، اس پر انہیں بڑی تکلیف ہے۔

ان کے مطابق ہانیہ عامر اپنی محنت پر بھارتی فلم میں کام کرنے جا رہی تھیں، انہوں نے بھی 6 مہینوں تک مسلسل کام اور محنت کی لیکن اچانک حالات بدل گئے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ کسی بھی اداکار کی جانب سے 6 ماہ تک کسی فلم یا ڈرامے میں کام کرنے کے بعد اس ڈرامے یا فلم کا بند ہوجانا تکلیف دہ عمل ہے اور ہانیہ عامر کو بھی شدید تکلیف ہوئی ہوگی۔

فیصل قریشی نے کہا کہ ہانیہ عامر پر بے جا تنقید کی گئی، اگر کچھ شوبز شخصیات کو مسئلہ تھا تو انہیں ذاتی طور پر فون یا میسیج بھیج کر سمجھاتے۔

اداکار کے مطابق لوگوں کی تنقید کے بعد اگر کسی تقریب میں کسی بھی پاگل شخص نے فواد خان، ہانیہ عامر یا راحت فتح علی خان پر حملہ کردیا، ان پر جوتی پھینکی یا انہیں گالی تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ پہلے تمام پاکستانی خوش تھے کہ فواد خان بھارتی فلم میں نظر آئیں گے جب کہ ہانیہ اور دلجیت دوسانجھ کے ایک ساتھ کام کرنے پر بھی ہر کوئی خوشیاں بنا رہا تھا لیکن پھر اچانک سب انہیں گالیاں دینے لگے۔

فیصل قریشی کے مطابق اگر سب لوگوں کو فواد خان اور ہانیہ عامر سے اتنی ہی نفرت ہے تو پھر ان کی بھارتی فلموں کی خبروں اور ٹریلرز و پوسٹرز کو کیوں شیئر کرتے رہے؟

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر ہونے والے حملے کے الزامات بھارت نے پاکستان پر لگائے تھے، جس پر دونوں ممالک میں کشیدگی ہوئی۔

پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے جارحیت کرتے ہوئے 6 مئی کو پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر حملے کیے، جس کے جواب میں پاکستان نے 10 مئی کو بھارت کے مختلف شہروں کو نشانہ بنانے کے علاوہ اس کے جنگی جہاز رافیل بھی گرائے۔

پاکستان کی کامیاب کارروائی کے بعد 10 مئی کی شام کو پاکستان اور بھارت کے درمیان امریکی ثالثی سے جنگ بندی ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے دوران ہانیہ عامر، فواد خان اور راحت فتح علی خان جیسے فنکاروں کو بھارت کے خلاف سخت بیانات نہ دینے پر تنقید کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025