رواں مالی سال تعلیم و صحت پر جی ڈی پی کا ایک فیصد سےبھی کم خرچ کیے جانے کا انکشاف

شائع June 9, 2025
فائل فوٹو: رائٹرز
فائل فوٹو: رائٹرز

مالی سال 25-2024 کےد وران تعلیم اور صحت کے شعبوں پر مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی ) کا ایک فیصد سےبھی کم خرچ کیا گیا۔

اقتصادی سروے برائے 25-2024 کے مطابق رواں مالی سال میں تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا، جبکہ ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی۔

اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں مرد، خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں، ملک میں مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد رہی، جبکہ خواتین میں شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے جن میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔

اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ یونیورسٹی سطح پر پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔

دریں اثنا اقتصادی سروے صحت کے اخراجات کا تناسب بھی جی ڈی پی میں ایک فیصد سے بھی کم ہو نے کا انکشاف ہو اہے۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔

سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں 751 افراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے جبکہ ایک سال میں ڈاکٹرز کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی اور، ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد39 ہزار 88 تک پہنچ گئی۔

ملک میں ایک لاکھ 38 ہزار نرسیں، جبکہ دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکز کی تعداد 29 ہزارہے۔

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں،۔

رپورٹ کے مطابق ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سے سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں، ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا ہے اور اوسط عمر 67 سال تک پہنچ گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025