سہیل وڑائچ سے متعلق متنازع بات کرنے پر فضا علی کو تنقید کا سامنا

شائع June 10, 2025
—اساکرین گریب
—اساکرین گریب

اداکارہ و گلوکارہ فضا علی کو سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق متنازع بات کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

فضا علی نے حال ہی میں دنیا نیوز کے پروگرام آن دا فرنٹ میں شرکت کی، جہاں میزبان کامران شاہد کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پروگرام میں موجود شخصیات کے متبادل پیشے کا ’تفریحی انداز‘ میں ذکر کیا۔

اداکارہ نے سینئر صحافی مجیب الرحمٰن شامی کے بارے میں کہا کہ اگر وہ صحافت میں نہ ہوتے تو شیف (باورچی) ہوتے کیونکہ وہ گفتگو میں نمک مرچ خوب ڈالتے ہیں۔

اسی طرح انہوں نے تجزیہ کار ارشاد بھٹی کے بارے میں کہا کہ اگر وہ صحافی نہ ہوتے تو درزی ہوتے، کیونکہ نہ جانے کیوں پروگرام میں اتنی تنگ قمیض پہن کر آتے ہیں، لگتا ہے جیسے اپنے بچے کی قمیض پہن لی ہو۔

تاہم، فضا علی کا صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق بیان سب سے زیادہ متنازع ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اگر سہیل وڑائچ صحافی نہ ہوتے تو کسی مشہور ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں واش روم صاف کر رہے ہوتے، کیونکہ وہ ہر عورت کے واش روم میں چلے جاتے ہیں۔

فضا علی کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ایک صارف نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ سہیل وڑائچ ایک اکیڈمی کی حیثیت رکھتے ہیں، خاتون ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ جو منہ میں آئے بولتی جائیں۔

کئی صارفین نے نہ صرف فضا علی بلکہ پروگرام کے میزبان کامران شاہد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے سوالات صحافتی معیار کے خلاف ہیں اور ایسے سوالات کرکے مہمانوں کو غیر سنجیدہ گفتگو پر اکسایا جاتا ہے۔

اس تمام معاملے پر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انتہائی باوقار اور عاجزانہ انداز میں ردعمل دیا۔

انہوں نے لکھا کہ میری حیثیت بیت الخلا صاف کرنے والوں سے بھی کم تر ہے، میں تو گلیوں کی وہ خاک ہوں جسے میاں محمد بخش نے ’گلیاں دا روڑا کُوڑا‘ کہا تھا۔

سہیل وڑائچ نے مزید لکھا کہ میرے نزدیک بیت الخلا کی صفائی کوئی ذلت کی بات نہیں بلکہ دوسروں کی گندگی کو صاف کرنا ایک عظیم خدمت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025