• KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.8°C
  • ISB: Cloudy 11.9°C
  • KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.8°C
  • ISB: Cloudy 11.9°C

مصر نے غزہ کی جانب مارچ کیلئے جمع ہونے والے 200 کارکنان کو حراست میں لے لیا

شائع June 12, 2025
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

مصری حکام نے غزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی توڑنے کے مبینہ مقصد کے ساتھ ایک بین الاقوامی مارچ سے قبل قاہرہ میں 200 سے زائد فلسطینی حامی کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مارچ کے منتظمین نے بتایا کہ جمعرات کو مصری حکام نے ’ گلوبل مارچ ٹو غزہ ’ میں حصہ لینے کے خواہش مند 200 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے۔

’ گلوبل مارچ ٹو غزہ’ کے حصے کے طور پر، ہزاروں کارکنوں نے انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرنے کے لیے جمعہ کو فلسطینی علاقے کے ساتھ مصر کی سرحدی گزرگاہ رفح کا سفر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

مارچ کے ترجمان سیف ابوکیشک نے اے ایف پی کو بتایا کہ قاہرہ ایئرپورٹ پر 200 سے زائد شرکاء کو حراست میں لیا گیا یا قاہرہ کے مختلف ہوٹلوں میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لیے جانے والوں میں امریکا، آسٹریلیا، نیدرلینڈز، فرانس، اسپین، مراکش اور الجزائر کے شہری شامل تھے۔

سیف ابوکیشک نے کہا کہ بدھ کو سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار ناموں کی فہرستوں کے ساتھ قاہرہ کے ہوٹلوں میں داخل ہوئے، کارکنوں سے پوچھ گچھ کی اور بعض کارکنان کے موبائل فون ضبط کیے اور ذاتی سامان کی تلاشی لی۔

انہوں نے کہا کہ پوچھ گچھ کے بعد کچھ کو گرفتار کیا گیا اور کچھ کو رہا کر دیا گیا۔

سیف ابوکیشک نے بتایا کہ قاہرہ ہوائی اڈے پر، کچھ زیر حراست افراد کو بغیر کسی وضاحت کے کئی گھنٹوں تک روکا گیا، اور دیگر کو ملک بدر کر دیا گیا، تاہم انہوں نے درست تعداد نہیں بتائی۔

انہوں نے کہا کہ بیس فرانسیسی کارکن، جنہوں نے مارچ میں شامل ہونے کا منصوبہ بنایا تھا، کو قاہرہ ہوائی اڈے پر 18 گھنٹے تک روکا گیا۔

اے ایف پی کے ساتھ شیئر کی گئی فوٹیج میں درجنوں لوگ اپنے سامان کے ساتھ ہوائی اڈے کے ایک ہولڈنگ روم میں بھرے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔

ایک جرمن شہری نے ایک ویڈیو میں کہا، ’ ہم یہاں اس کمرے میں اتنے سارے لوگوں کے ساتھ بند ہیں، تقریباً 30-40 لوگ ہیں، میں نے سفارت خانے کو فون کیا اور انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کے لوگ معاملات کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔’

یونانی دستے نے ایک بیان میں کہا کہ قاہرہ ہوائی اڈے پر زیر حراست افراد میں درجنوں یونانی شہری بھی شامل تھے، باوجود اس کے کہ ان کے پاس تمام قانونی سفری دستاویزات تھیں، اور انہوں نے کوئی قانون شکنی نہیں کی تھی اور مصر میں قانونی طریقے سے پہنچے تھے۔

قاہرہ کے سیکورٹی چیف نے اے ایف پی کی تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

دباؤ

21 ماہ کی جنگ کے بعد، اسرائیل کو غزہ میں مزید امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے، واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے غزہ کو ’ زمین پر سب سے زیادہ بھوک کا شکار مقام’ قرار دیا ہے۔

ایک اور قافلہ جسے عربی می’ صمود’ یا ثابت قدمی کہا جاتا ہے، پیر کو تیونس کے دارالحکومت سے روانہ ہوا تھا، اس امید کے ساتھ کہ وہ تقسیم شدہ لیبیا اور مصر سے گزر کر غزہ پہنچ سکے گا،جس کے بارے میں منتظمین کا کہنا ہے کہ ابھی تک گزرنے کے اجازت نامے فراہم نہیں کیے گئے۔

’ گلوبل مارچ ٹو غزہ’ کے منتظمین نے کہا کہ 40 سے زائد ممالک کے تقریباً 4000 شرکاء اس مارچ میں حصہ لیں گے، جن میں سے بہت سے جمعہ کے مارچ سے قبل ہی پہنچ چکے ہیں۔

منصوبے کے مطابق، شرکاء بس کے ذریعے انتہائی محفوظ سینائی جزیرہ نما میں واقع العریش شہر کا سفر کریں گے، اس کے بعد غزہ کی سرحد کی طرف 50 کلومیٹر (30 میل) پیدل چلیں گے، وہ پھر وہاں کیمپ لگائیں گے اور 19 جون کو قاہرہ واپس لوٹیں گے۔

اسرائیل نے مصری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مصر-اسرائیل سرحد پر جہادی مظاہرین کی آمد کو روکے۔

وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ایسے اقدامات (اسرائیلی) فوجیوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈالیں گے اور اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے جواب میں، مصر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اگرچہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے، لیکن سرحدی علاقے کا دورہ کرنے والے کسی بھی غیر ملکی وفد کو سرکاری ذرائع سے منظوری حاصل کرنی ہوگی۔

سیف ابوکیشک کا کہنا تھا کہ ہم جو کچھ ہوا اس کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں گےکیونکہ مصر میں موجودہ تعداد اور آنے والے لوگوں کی متوقع تعداد اس مارچ کو منظم کرنے کے لیے کافی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025